اس میں مخفی احکام فقہیہ کی وضاحت اور سوال کرنے والے کو مکمل طور پر مطمئن کرنا ان کا خاصہ تھا۔ ۶۔انھوں نے بوقت سفر آخرت امت کے لیے اعلیٰ ترین نمونہ قائم کیا۔ جب مدینہ منورہ مکمل طور پر خوف کے سایے میں تھا اور ان کی رحلت کا وقت قریب آ گیا تو انھوں نے مطلق طور پر بھی اتباع سنت کی وصیت کی اور یہ بھی کہ ان کے جنازہ کو رات کے وقت قبرستان لے جایا جائے اور جنازے کے ساتھ آگ نہ لے جائی جائے یعنی جنازے کے ساتھ بھی اتباع سنت پر عمل کیا جائے۔ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا۔[1] ٭٭٭ |
Book Name | سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا |
Writer | علماء مشائخ کمیٹی سعودی عرب |
Publisher | دار المعرفہ |
Publish Year | |
Translator | مولانا ظفر اقبال |
Volume | |
Number of Pages | 677 |
Introduction |