Maktaba Wahhabi

149 - 677
عفان[1]رضی اللہ عنہ کو ابوبکر رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ترکہ سے اپنا حصہ طلب کرنے کے لیے بھیجا تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فوراً کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا: ’’ہمارے وارث نہیں بنائے جاتے ہم جو چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے۔‘‘[2] سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ان شرعی امور میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف رجوع کرتے جو ان سے مخفی تھے۔ اس کی عمدہ مثال شیخین کی وہ روایت ہے جو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: (جب سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ مرض الموت میں مبتلا تھے) ’’میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس گئی، تو انھوں نے پوچھا: تم لوگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کتنے کپڑوں میں کفن دیا؟ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: تین سفید سہولی[3] چادروں میں ، ان میں قمیض اور عمامہ نہیں تھا اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس دن وفات پائی؟ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا: یہ سوموار کا دن تھا۔ انھوں نے پوچھا: آج کون سا دن ہے؟ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: آج سوموار ہے .... الحدیث۔‘‘[4] سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں شرعی مسائل پوچھنے والوں کی راہنمائی مکمل عزم و ہمت سے کرتی رہیں ۔ چنانچہ سیّدنا محمد بن ابی بکر[5]کہتے ہیں کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ابوبکر و عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کے ادوارِ خلافت کے دوران بھی اور اپنی پوری حیات مستعار میں افتاء کا شعبہ کامیابی اور
Flag Counter