Maktaba Wahhabi

10 - 69
وجہ تالیف وجہ تالیف بیان کرتے ہوئے موصوف سورة تحریم کی آیت ۱۱ اور ۱۲ ذکر کرتے ہیں جس کا ترجمہ موصوف کے قلم سے کچھ اس طرح ہے: اور اللہ تعالیٰ نے مثال بیان فرمائی ایمان والوں کے لئے فرعون کی عورت کی، جب وہ بولی اے رب بنائیں میرے واسطے اپنے پاس ایک گھر بہشت میں اور بچائیں مجھ کو فرعون سے اور اس کے کام سے، اور بچائیں مجھ کو ظالم لوگوں سے اور مریم بیٹی عمران کی جس نے روکے رکھا اپنی شہوت کی جگہ کو،پھرپھونک دی ہم نے اس میں ایک اپنی طرف سے جان اور اس نے سچا جانا اپنے رب کی باتوں کواور اس کی کتابوں کو اور تھیں عبادت کرنے والوں میں سے۔ تفسیر کرتے ہوئے لکھتے ہیں (یاد رہے یہ تفسیر بالرائے ہے جس کی موصوف بھی اپنی کتاب کے صفحہ ۱۰ پر مذمت کرچکے ہیں)۔ قرآن کریم کی سورة تحریم کی مذکورہ آیت ۱۲،۱۱ پر غور کرنے سے یہ بات نمایاں ہوتی چلی گئی کہ رب العزت و الجلال نے عورت کے ایمان کی مثال دی ہے، تمام نوع انسانی کے لئے (مرداور عورت)تاقیامت۔(صفحہ:۱۵، صفحہ:۳۵)۔ مزید لکھتے ہیں یعنی عورت کا ایمان قرآن کی نظرمیں کامل اور اکمل ہے،عورت کے خلاف بہت بڑامحاذ قائم کر رکھا ہے اور عورت کو انتہائی حقیر اور کم تر جانا جاتا ہے اور اسے کم عقل اور کم دین ہی نہیں قرار دیا بلکہ اسے شر پسند، ناپاک، اچھوت اور شیطان بھی قرار دیا اور یہ سب کچھ دین کی آڑمیں کیا۔ (صفحہ:۱۶)۔ پھر لکھتے ہیں مذکورہ قوموں کی تہذیب کا جائزہ لیا تو یہ بات کھل کر سامنے آئی کہ عورت کے خلاف جو بھی کہا گیا، وہ انہی مذاہب باطلہ سے اثر انداز ہو کر کہا گیا۔ مثال کے طور پر عورت کو مارنا یہودی روایت ہے ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ انہوں نے ایوب علیہ السلام کے واقع میں اس بات کو ثابت کیا کہ انہوں نے اپنی گھر والی کو ماراتھا۔ اس جھوٹی روایت کو ہماری تفاسیر میں شامل کردیاگیا۔ عورت ناپاک ہے یہ ہندو روایت ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ (صفحہ:۱۶، صفحہ:۱۷)۔
Flag Counter