Maktaba Wahhabi

279 - 465
پہنچانے کا ارادہ ہو۔دوسرا یہ کہ پیچھے ہٹ کر اپنی جماعت کے ساتھ ملنا اور اس کے ساتھ مل کر دوبارہ زوردار حملہ کرنا مقصود ہو۔ ان دو مقاصد کے علاوہ میدان ِ جنگ سے پیٹھ پھیر کر بھاگنے والا شخص گناہ ِ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے۔اور اللہ تعالی کے غضب کا مستحق ٹھہرتا ہے۔اور اس کا ٹھکانہ جہنم بنا دیا جاتا ہے، جو کہ بہت ہی بری جگہ ہے۔ ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہم سب کو ان تمام گناہوں سے بچنے کی توفیق دے۔اور اگر ہم میں سے کسی نے ان گناہوں میں سے کسی گناہ کا ارتکاب کیا ہے تو وہ ہمیں معاف فرمائے اور ہمیں ان سے سچی توبہ کرنے کی توفیق دے۔ دوسرا خطبہ سامعین گرامی ! پہلے خطبہ میں ہم نے سات مہلک گناہوں میں سے چھ گناہوں کا تذکرہ کیا ہے۔اب اس موضوع کو مکمل کرتے ہوئے ساتویں گناہ کا تذکرہ کرتے ہیں۔ 7۔بے گناہ، پاکدامن اورمومنہ عورتوں پر بد کاری کا الزام لگانا مہلک اور تباہ کن گناہوں میں سے ساتواں گناہ ہے :بے گناہ، پاکدامن اورمومنہ عورتوں پر بد کاری کا الزام لگانا۔ یہ اتنا بڑا گناہ ہے کہ اگر الزام تراشی کرنے والے لوگ چار گواہ پیش نہ کر سکیں تو اللہ تعالی نے انھیں اس دنیا میں اسی (۸۰)کوڑوں کی سزا دینے کا حکم دیا ہے۔اور انھیں فاسق وفاجر قرار دیا ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ ثُمَّ لَمْ یَاْتُوْا بِاَرْبَعَۃِ شُہَدَآئَ فَاجْلِدُوْہُمْ ثَمٰنِیْنَ جَلْدَۃً وَّلَا تَقْبَلُوْا لَہُمْ شَہَادَۃً اَبَدًا وَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ ﴾[1] ’’ اور جو لوگ پاکدامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگائیں، پھر چار گواہ پیش نہ کر سکیں تو انھیں تم اسی (۸۰) کوڑے مارو۔اور کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرو۔اور یہی لوگ ہی فاسق ہیں۔‘‘ اور دوسری آیت کریمہ میں اللہ تعالی نے ایسے لوگوں کو دنیا وآخرت میں ملعون قرار دیا ہے۔اور آخرت میں انھیں بڑے عذاب کی وعید دی ہے۔اس کا فرمان ہے : ﴿ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ الْغٰفِلٰتِ الْمُؤمِنٰتِ لُعِنُوْا فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَلَہُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ ﴾ [2]
Flag Counter