Maktaba Wahhabi

130 - 465
اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿قُلْ اِنْ کَانَ آبَآؤُکُمْ وَاَبْنَآؤُکُمْ وَاِخْوَانُکُمْ وَاَزْوَاجُکُمْ وَعَشِیْرَتُکُمْ وَاَمْوَالُنِ اقْتَرَفْتُمُوْہَا وَتِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَہَا وَمَسَاکِنُ تَرْضَوْنَہَا اَحَبَّ اِلَیْکُمْ مِنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَجِہَادٍ فِیْ سَبِیْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَأتِیَ اللّٰہُ بِأَمْرِہٖ وَاللّٰہُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِیْنَ﴾[1] ’’(اے میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم ! ) فرمادیجئے ! اگر تمہارے آباء واجداد، اولاد واحفاد، برادران،بیویاں، قبیلہ وخاندان، کمایا ہوا مال ومنال، تجارتی کاروبار جس میں تمھیں نقصان کا اندیشہ ہے اور تمھارے پسندیدہ قصور ومحلات تمھیں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہوں تو پھر حکمِ الٰہی ( عذاب ) کا انتظار کرو۔اور اللہ تعالیٰ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ گویا ایمان کا میٹھا ذائقہ چکھنے اور اس کی لذت کو پانے کیلئے ضروری ہے کہ مومن کو سب سے زیادہ محبت اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہو۔ آئیے سب سے پہلے اللہ تعالی سے مومن کی محبت کے بارے میں کچھ گزارشات آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔ اللہ رب العزت سے مومن کی محبت : ایک سچا مومن اللہ تعالی سے سخت محبت کرتا ہے۔اور اس کی محبت کو باقی تمام چیزوں پر ترجیح دیتا ہے۔جیسا کہ خود باری تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ أَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَھُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا أَشَدُّ حُبًّا لِلّٰہِ ﴾[2] ’’بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اﷲ تعالیٰ کے علاوہ دوسروں کو اﷲ تعالیٰ کا شریک بنا کر ان سے بھی ویسی ہی محبت رکھتے ہیں جیسی اﷲ تعالیٰ سے ہونی چاہئے۔جبکہ ایمان والے سب سے زیادہ اﷲ تعالیٰ سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ یعنی مشرکین اللہ تعالی کے شریک بناتے ہیں، پھر وہ ان سے ایسے ہی محبت کرتے ہیں جیسا کہ اللہ تعالی سے انھیں کرنی چاہئے۔ان سے امیدیں وابستہ کرتے ہیں، ان کا خوف کھاتے ہیں، ان پر بھروسہ کرتے ہیں اور پھر ان کیلئے نذر ونیاز پیش کرتے ہیں……جبکہ سچے مومن سب سے زیادہ محبت اللہ تعالی سے کرتے ہیں۔چنانچہ وہ اللہ تعالی ہی سے تمام امیدیں وابستہ کرتے ہیں، اسی سے ڈرتے ہیں، اسی پر توکل کرتے ہیں اور اپنی ساری عبادات اسی کی رضا کیلئے خالص کرتے ہیں۔
Flag Counter