Maktaba Wahhabi

111 - 465
(( خَیْرُ النَّاسِ لِلنَّاسِ، تَأْتُوْنَ بِہِمْ فِی السَّلَاسِلِ فِیْ أَعْنَاقِہِمْ،حَتّٰی یَدْخُلُوْا فِی الْإِسْلَامِ)) [1] ’’ تم لوگوں کیلئے بہترین لوگ ہو۔تم انھیں اس حالت میں لاتے ہو کہ ان کی گردنوں میں طوق ہوتے ہیں، حتی کہ وہ اسلام قبول کرلیں۔‘‘ یعنی قبول ِاسلام سے ان کے طوق اتر جاتے ہیں۔ اور سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( أُعْطِیْتُ مَا لَمْ یُعْطَ أَحَدٌ مِنَ الْأَنْبِیَائِ ))’’ مجھے وہ خصوصیات عطا کی گئی ہیں جو کسی اور نبی کو عطا نہیں کی گئیں۔‘‘ تو ہم نے کہا : یا رسول اللہ ! وہ کونسی ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُعْطِیْتُ مَفَاتِیْحَ الْأَرْضِ، وَسُمِّیْتُ أَحْمَدَ، وَجُعِلَ التُّرَابُ لِیْ طَہُوْرًا، وَجُعِلَتْ أُمَّتِیْ خَیْرَ الْأُمَمِ )) [2] ’’ رعب ودبدبہ کے ساتھ میری مدد کی گئی ہے، زمین کی چابیاں مجھے عطا کی گئی ہیں، میرا نام احمد رکھا گیا ہے، مٹی کو میرے لئے طہارت کا ذریعہ بنایا گیا ہے اور میری امت کو سب سے بہتر امت بنایا گیا ہے۔‘‘ اب تک ہم نے جتنے دلائل ذکر کئے ہیں ان سے واضح طور پر یہ ثابت ہوتا ہے کہ امت محمدیہ سابقہ تمام امتوں سے افضل اور بہتر ہے۔ یاد رہے کہ اِس امت کا دوسری امتوں سے افضل امت ہونا اِس کے دین ( اسلام ) کی وجہ سے ہے۔کیونکہ یہ امت اللہ اور اس کے رسول جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور اللہ کی کتاب ( قرآن مجید ) پر ایمان رکھتی ہے۔جبکہ دیگر قومیں نہ اللہ تعالی کو مانتی ہیں، نہ اس کے رسول جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتی ہیں اور نہ ہی اللہ کی کتاب قرآن مجید کو تسلیم کرتی ہیں۔اِس لئے وہ یہ افضلیت حاصل نہیں کر سکیں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَلِلّٰہِ الْعِزَّۃُ وَلِرَسُوْلِہٖ وَلِلْمُؤمِنِیْنَ وَلٰـکِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ لاَ یَعْلَمُوْنَ ﴾ [3] ’’ اور عزت تو صرف اللہ کیلئے، اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے اور مومنوں کیلئے ہی ہے، لیکن منافق نہیں جانتے۔‘‘ اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا : (( إِنَّا کُنَّا أَذَلَّ قَوْمٍ فَأَعَزَّنَا اللّٰہُ بِہَذَا الدِّیْنِ، فَمَہْمَا نَبْتَغِی الْعِزَّۃَ فِیْ غَیْرِہٖ أَذَلَّنَا اللّٰہُ ))
Flag Counter