Maktaba Wahhabi

426 - 608
وَیَسْتَغْفِرُونَ لِلَّذِیْنَ آمَنُوا رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیْْئٍ رَّحْمَۃً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِیْلَکَ وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ}[1] ’’ جن فرشتوں نے عرش کو اٹھا رکھا ہے اور جو اس کے ارد گرد ہیں یہ سب اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح بیان کرتے ہیں ، اُس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان والوں کیلئے دعائے استغفار کرتے ہوئے کہتے ہیں : اے ہمارے رب ! تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز کو محیط ہے ، لہٰذا تُو توبہ کرنے والوں کو معاف کر دے اور انھیں عذاب جہنم سے بچا ۔ ‘‘ 7۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( طُوْبٰی لِمَنْ وَجَدَ فِی صَحِیْفَتِہِ اسْتِغْفَارًا کَثِیْرًا[2])) ’’ خوشخبری ہے اس شخص کیلئے جو اپنے نامۂ اعمال میں بہت زیادہ استغفار پائے ۔ ‘‘ لہٰذا ہمیں اپنے نامۂ اعمال میں کثرت سے استغفار لکھوانا چاہئے ۔ اوراستغفار کے سب سے بہتر الفاظ وہ ہیں جنھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سید الاستغفار قرار دیا ہے اور وہ یہ ہیں: (( اَللّٰہُمَّ أَنْتَ رَبِّیْ لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ،خَلَقْتَنِیْ،وَأَنَا عَبْدُکَ،وَأَنَا عَلٰی عَہْدِکَ،وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ،أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ،أَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَأَبُوْئُ بِذَنْبِیْ،فَاغْفِرْ لِیْ فَإِنَّہُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ[3])) ’’ اے اللہ ! تو میرا پروردگار ہے ، تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں ، تو نے مجھے پیدا کیا ، میں تیرا بندہ ہوں اور اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں ۔ میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے میں تیری پناہ میں آتا ہوں ، میں اپنے اوپر تیری نعمتوں کا اعتراف اور اپنے گناہ گار ہونے کا اعتراف کرتا ہوں ، لہٰذا تو مجھے معاف کردے ، کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف کرنے والا نہیں ۔ ‘‘ ارشاد نبوی ہے : ’’ جو شخص اسے شام کے وقت یقین کے ساتھ پڑھ لے اور اسی رات میں اس کی موت آجائے تو وہ سیدھا جنت میں جائے گا اور اسی طرح جو اسے صبح کے وقت یقین کے ساتھ پڑھ لے اور اسی دن اس کی موت آجائے تو وہ بھی سیدھا جنت میں جائے گا ۔ ‘‘ اس کے علاوہ یہ الفاظ بھی بہت مفید ہیں :
Flag Counter