Maktaba Wahhabi

331 - 608
بدلے میں سات سو روپے دو نگا۔ تو کیا وہ شخص اسے سو روپے دینے سے ہچکچائے گا ، یا حیل وحجت پیش کرے گا ؟ نہیں ، ہر گز نہیں کیونکہ اسے معلوم ہے کہ کل مجھے اس کے بدلے میں ایک سو نہیں بلکہ سات سو روپے مل جائیں گے ۔ توآپ کا کیا خیال ہے اس ذات با برکات کے بارے میں جس کے پاس تمام خزانوں کی چابیاں ہیں اور وہ اپنے بندوں پر نہایت مہربان اور بڑے کرم والا ہے ، وہ اپنے وعدے میں سچا ہے اور وہ یہ فرماتا ہے کہ تم میر ی راہ میں خرچ کرو میں تمھیں سات سو گنا زیادہ اجر وثواب دونگا تو کیا وہ اس پر قادر نہیں ؟ اور کیا ہمیں اس کے حکم کے مطابق اس کی راہ میں خرچ نہیں کر نا چاہئے ! جبکہ اس کا ارشاد ہے : {وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنفُسِکُم مِّنْ خَیْْرٍ تَجِدُوہُ عِندَ اللّٰہِ ہُوَ خَیْْرًا وَّأَعْظَمَ أَجْرًا}[1] ’’ اور جو کارِ خیر بھی آپ اپنے لئے آگے بھیجیں گے اسے اللہ کے ہاں اس حال میں پائیں گے کہ وہ ( اصل عمل ) سے بہتر اور اجر کے لحاظ سے بہت بڑا ہو گا ۔ ‘‘ ایک اور آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے دن رات خرچ کرنے والے لوگوں کو یوں بشارت دی ہے : { اَلَّذِیْنَ یُنفِقُونَ أَمْوَالَہُم بِاللَّیْْلِ وَالنَّہَارِ سِرًّا وَّعَلاَنِیَۃً فَلَہُمْ أَجْرُہُمْ عِندَ رَبِّہِمْ وَلاَ خَوْفٌ عَلَیْْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُونَ}[2] ’’ جو لوگ اپنے مال خرچ کرتے رہتے ہیں ، دن رات ، خفیہ طور پر اور ظاہری طور پر ، اُن کا صلہ اللہ کے پاس ہے۔ اور اُن کو (قیامت کے دن)نہ کسی طرح کا خوف ہو گا اور نہ غم ۔‘‘ بلکہ اللہ تعالیٰ نے ایک اور مقام پر واضح طور پر فرمایا ہے کہ کوئی شخص اُس وقت تک نیکی نہیں پا سکتا جب تک وہ اپنا محبوب مال خرچ نہ کرے ۔ ارشاد باری ہے : {لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰی تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ وَمَا تُنفِقُوا مِن شَیْْئٍ فَإِنَّ اللّٰہَ بِہِ عَلِیْمٌ}[3] ’’تم اس وقت تک نیکی ہرگز نہیں پا سکتے جب تک اس چیز میں سے خرچ نہ کروجو تمھیں محبوب ہو اور تم جو بھی خرچ کرتے ہو اللہ تعالیٰ اسے خوب جانتا ہے ۔ ‘‘ جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی تو صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے انفاق فی سبیل اللہ کی کیا عمدہ مثالیں قائم کیں اس کا اندازہ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے قصہ سے کیا جا سکتا ہے ۔ چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ انصار مدینہ میں سب سے زیادہ مالدار تھے اور انھیں اپنے اموال میں سے سب سے زیادہ محبوب مال ایک باغ تھا جو مسجد کے سامنے واقع تھا اور اس میں
Flag Counter