Maktaba Wahhabi

289 - 608
لوگوں نے کہا : پھر آپ نے صبح بھی ہمارے درمیان کی ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : کچھ لوگوں نے تالیاں بجانا شروع کردیا اور کچھ نے اظہارِ حیرت کے طور پر اپنے سر پکڑ لئے ۔ پھر انھوں نے کہا : کیا آپ مسجد اقصی کے بارے میں بتا سکتے ہیں کہ وہ کیسی ہے ؟ یاد رہے کہ ان میں سے کچھ لوگ بیت المقدس کی طرف سفر کر چکے تھے اور وہ مسجد دیکھ چکے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:’’ میں جب مسجد اقصی کے بارے میں بتانے لگا کہ وہ ایسی ہے تو اُس کی کچھ چیزوں کے بارے میں مجھے التباس سا ہو گیا ، پھر میں کیا دیکھتا ہوں کہ مسجد اقصی کو عقیل کے گھر کے قریب لا کھڑا کیا گیا ہے ، میں اسے اپنی نظروں سے دیکھتا رہا اور اس کے بارے میں لوگوں کو بتاتا رہا کہ وہ کیسی ہے ۔‘‘ چنانچہ لوگ یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ جہاں تک مسجد اقصی کا وصف بیان کرنے کی بات ہے تو اللہ کی قسم !اس میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )نے کوئی غلطی نہیں کی۔[1] اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَقَدْ رَأَیْتُنِیْ فِی الْحِجْرِ وَقُرَیْشٌ تَسْأَلُنِی عَنْ مَسْرَایَ،فَسَأَلَتْنِیْ عَنْ أَشْیَائَ مِنْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ لَمْ أُثْبِتْہَا،فَکَرَبْتُ کُرْبَۃً مَا کَرَبْتُ مِثْلَہُ قَطُّ،قَالَ: فَرَفَعَہُ اللّٰہُ لِی أَنْظُرُ إِلَیْہِ،مَا یَسْأَلُوْنِی عَنْ شَیْئٍ إِلَّا أَنْبَأْتُہُمْ بِہٖ [2])) ’’ میں نے دیکھا کہ میں حطیمِ کعبہ میں ہوں اور قریش مجھ سے واقعۂ اسراء کے متعلق سوالات کر رہے ہیں۔ چنانچہ انھوں نے بیت المقدس کے بارے میں مجھ سے ایسی باتیں پوچھیں جو مجھے یاد نہیں رہی تھیں۔ لہٰذا میں اُس دن اتنا پریشان ہوا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا تھا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس کو اٹھا کر میرے سامنے لا کھڑا کیا ۔ بعد ازاں وہ جو سوال کرتے میں بیت المقدس کو دیکھ کر انھیں جواب دے دیتا ۔‘‘ یہ تو تھا قریش کا حال ۔ لیکن جہاں تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ماننے والوں کا تعلق ہے تو انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ سن کر آپ کی فورا تصدیق کی ۔ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ قریش کے کچھ لوگ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور کہنے لگے : تم اپنے ساتھی کی بات مانو گے،وہ دعوی کرتا ہے کہ ایک ہی رات میں بیت المقدس گیا اور مکہ کو واپس
Flag Counter