Maktaba Wahhabi

224 - 608
لہٰذا درود شریف جس قدر ہو سکے زیادہ پڑھنا چاہئے ۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں آپ پر زیادہ درود پڑھتا ہوں تو آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ پر کتنا درود پڑھوں ؟ آپ نے فرمایا : (( مَا شِئْتَ)) ’’ جتنا چاہو ‘‘ میں نے کہا : چوتھا حصہ ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :(( مَا شِئْتَ،فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ)) ’’ جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے ‘‘ میں نے کہا : آدھا حصہ ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :(( مَا شِئْتَ،فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ)) ’’ جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے ۔‘‘ میں نے کہا : دو تہائی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَا شِئْتَ،فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ)) ’’ جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے ۔‘‘ میں نے کہا : میں آپ پر درود ہی پڑھتا رہوں تو ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( إِذًا تُکْفٰی ہَمَّکَ،وَیُغْفَرُ لَکَ ذَنْبُکَ)) [1] ’’ تب آپ کی پریشانی دور کرنے کیلئے یہ کافی ہو گا اور آپ کے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے ۔ ‘‘ آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام حقوق ادا کرنے ، آپ کی اطاعت کرنے اور آپ سے سچی محبت کرنے کی توفیق دے ۔اور روزِ قیامت ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت اور آپ کے ہاتھوں حوضِ کوثر کا پانی نصیب کرے۔ آمین
Flag Counter