Maktaba Wahhabi

178 - 608
میرے امتی ہیں ! کہا جائے گا : آپ نہیں جانتے کہ انھوں نے آپ کے بعد دین میں کیا کیا نئے کام ایجاد کئے تھے ۔ ‘‘ اورحضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! حوض کے برتن کیا ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَآنِیَتُہُ أَکْثَرُ مِنْ عَدَدِ نُجُوْمِ السَّمَائِ وَکَوَاکِبِہَا فِیْ اللَّیْلَۃِ الْمُظْلِمَۃِ الْمُصْحِیَۃِ،آنِیَۃُ الْجَنَّۃِ مَنْ شَرِبَ مِنْہَا لَمْ یَظْمَأْ آخِرَ مَا عَلَیْہِ،یَشْخَبُ فِیْہِ مِیْزَابَانِ مِنَ الْجَنَّۃِ مَنْ شَرِبَ مِنْہُ لَمْ یَظْمَأْ ،عَرْضُہُ مِثْلُ طُوْلِہٖ،مَا بَیْنَ عَمَّانَ إِلٰی أَیْلَۃَ،مَاؤُہُ أَشَدُّ بَیَاضًا مِنَ الثَّلْجِ وَأَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ)) [1] ’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے ! اس کے برتن ان ستاروں سے زیادہ ہیں جو تاریک اور بے ابر ( صاف ) رات میں ہوتے ہیں ، وہ جنت کے برتن ہیں ، جو شخص ان سے پئے گا اسے پھر کبھی پیاس نہیں لگے گی ۔اس میں جنت کے دو میزاب بہہ رہے ہوں گے ۔ جو شخص ایک بار اس پانی کو پی لے گا اسے کبھی پیاس نہیں لگے گی۔ اس کی چوڑائی اس کی لمبائی کے برابرہے جو اتنی ہے جتنی (عمان ) اور ( ایلہ ) کے درمیان ہے ۔ اس کا پانی برف سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہو گا ۔ ‘‘ اورحضرت عبد اللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( حَوْضِیْ مَسِیْرَۃُ شَہْرٍ،وَزَوَایَاہُ سَوَائٌ،وَمَاؤُہُ أَبْیَضُ مِنَ الْوَرِقِ،وَرِیْحُہُ أَطْیَبُ مِنَ الْمِسْکِ،کِیْزَانُہُ کَنُجُوْمِ السَّمَائِ،فَمَنْ شَرِبَ مِنْہُ فَلَا یَظْمَأُ بَعْدَہُ أَبَدًا)) [2] ’’ میرا حوض ایک ماہ کی مسافت کے برابر لمبا ہے اور اس کے کنارے برابر ہیں ( یعنی اس کی چوڑائی اس کی لمبائی کے برابر ہے ۔) اس کا پانی چاندی سے زیادہ سفید ہے اور اس کی خوشبو کستوری کی خوشبو سے زیادہ اچھی ہے۔ اور اس کے آبخورے ( برتن ) آسمان کے ستاروں کی طرح بہت زیادہ ہیں۔ جو شخص اس پر آئے گا اور ایک بار اس میں سے پی لے گا وہ اس کے بعد کبھی پیاسا نہیں ہو گا ۔ ‘‘ اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اَلْکَوْثَرُ نَہْرٌ فِیْ الْجَنَّۃِ حَافَتَاہُ مِنْ ذَہَبٍ،وَمَجْرَاہُ عَلیَ الدُّرِّ وَالْیَاقُوْتِ،تُرْبَتُہُ أَطْیَبُ مِنَ الْمِسْکِ،وَمَاؤُہُ أَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ وَأَبْیَضُ مِنَ الثَّلْجِ)) [3]
Flag Counter