Maktaba Wahhabi

69 - 124
رقمطراز ہیں ’’ تیسری چیز وہ صحیفے ہیں جو اس وقت تورات زبور اور انجیل کی صورت میں بائیبل کے مجموعہ صحائف میں موجود ہیں ان کے بدقسمت حاملین نے ان کا ایک حصہ اگرچہ ضائع کردیا ہے اور ان میں بہت کچھ تحریفات بھی کردی ہیں لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ حکمت اور شریعت کا بڑا خزانہ اللہ تعالیٰ کے خاص اسالیب بیان میں۔اب بھی ان میں دیکھ لیا جاسکتا ہے(اصول ومبادی میزان،ص۵۰) جواب:۔ غامدی صاحب یہ بات تسلیم کررہے ہیں کہ موجودہ بائبل تحریف شدہ ہے اور یہ بالکل حقیقت ہے۔مثال کے طور پر ہم بائبل سے کچھ اقتباسات نقل کئے دیتے ہیں: ’’اور لوط علیہ السلام صغر سے نکل کر پہاڑ پر جا بسا اور اس کی دو بیٹیاں اس کے ساتھ تھیں کیونکہ اسے صغر میں بستے ڈر لگا اور وہ اوراس کی دونوں بیٹیاں ایک غار میں رہنے لگے تب پہلوٹی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بڈھا ہے اور زمین پر کوئی مرد نہیں جو دنیا کے دستور کے مطابق ہمارے پاس آئے،آئو ہم اپنے باپ کو مے پلائیں اور اس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھیں سو انہوں نے اسی رات اپنے باپ کو مے پلائی اور پہلوٹی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہوئی۔سو لوط علیہ السلام کی دونوں بیٹیاں اپنے باپ سے حاملہ ہوئیں۔(بائبل،کتاب پیدائش،باب نمبر ۱۹،آیت۳۰۔۳۶) اسی طرح بائبل کے بیان کے مطابق ہارون علیہ السلام نے بچھڑا بنا کر بنی اسرائیل سے اس کی عبادت کروائی۔(بائبل،کتاب خروج،باب نمبر۳۲،آیت نمبر ۴،۶) قارئیں کرام!یہ ہیں بائبل کے کچھ اقتباسات جو ہم نے آپ کے سامنے پیش کئے ہیں بائبل میں اسی طرح کی ان گنت تحریفات اور تغیرات موجود ہیں۔مثلاًآپ کتاب غزل الغزلات کا مطالعہ کریں تو آپ پر مزید اس طرح کے انکشافات ہونگے۔حیرت کی بات ہے کہ غامدی صاحب کو اس محرف کلام میں حکمت اور شریعت کا بڑا خزانہ نظر آتا ہے۔
Flag Counter