Maktaba Wahhabi

94 - 124
اگرچہ ہنس کی چال چلتے ہوئے کوّا اپنی چال بھول جاتا ہے کسی نے صحیح کہا ہے کوّاچلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا۔ جو احادیث غامدی صاحب نے اس مضمون میں مثال کے طورپر پیش کی ہیں یہ تمام تر احادیث صحیح ہیں اور محکم ہیں اور ان میں سے کوئی حدیث بھی قرآن کے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ وہی مدعا ہے جس کو قرآن نے بیان کیا ہے۔ سنت اور حدیث میں فرق سنت کے لغوی معنی طریقہ یا راستہ کے ہیں(النھایہ فی غریب الحدیث جلد ۲ص۳۶۸)اور جبکہ حدیث کو لغت میں جدت کے معنی میں لیا جاتاہے اور حدیث کو لغت میں کسی کلام یا کوئی بات بھی کہا جاتا ہے۔(السنۃ قبل التدوین ص۲۰) اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے : اللّٰهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ(الزمر آیت ۲۳) اللہ تعالیٰ نے بہترین حدیث نازل کی ہے۔ حدیث کے معنی اصطلاح میں ہر اس قول،فعل،تقریر اور صفت کو کہتے ہیں جس کی نسبت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی جاتی ہو۔ (اصطلاح الحدیث کی تعریف وتشریح اذ ڈاکٹر محمود الطحان)محدثین کے نزدیک سنت کی بھی اصطلاحی تعریف یہی ہے جو حدیث کی بیان ہوئی ہے(ارشاد الفحول للشوکانی مع تحقیق صبحی بن حلاق) ڈاکٹر صبحی صالح فرماتے ہیں اگر ہم محدثین بالعموم اور متاخرین محدثین بالخصوص کی غالب
Flag Counter