Maktaba Wahhabi

68 - 124
کی طرف کرنے کی کیا ضرورت پڑ گئی۔ ۴) اگر قرآن پاک کی تخصیص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین(احادیث)سے نہیں کی جاسکتی تو اللہ نے اس طرح کیوں نہیں کہا کہ قرآ ن پاک چیزیں حلال کرتا ہے اور خبیث چیزیں حرام کرتا ہے اور یوں کیوں کہاکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لئے پاک چیزیں حلال کرتے ہیں اور خبیث چیزیں حرام کرتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے حلال کیں پاکیزہ چیزیں اور خبیث چیزیں ان کے لئے حرام کیں یعنی حلال وحرام کی نسبت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی نہ کہ قرآن کی طرف جس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے ہر صاحب عقل(عقل سلیم کے لئے)کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیثت صرف ایک post manکی نہ تھی بلکہ وہ مکمل طور پر نبی اور اسوۃ بناکر بھیجے گئے۔ غامدی صاحب اور آسمانی صحائف اصول غامدی:۔ غامدی صاحب آسمانی صحائف(یعنی پچھلی کتابیں تورات انجیل وغیرہ)سے متعلق اپنا جو نظریہ بیان کررہے ہیں بالکل قرآن وسنت کے خلاف ہے اور غامدی بات کرتے ہیں امت کے تواتر اور اجماع کی جبکہ یہ نظریہ اس کے بھی خلاف ہے۔ غامدی صاحب کی عادت ہے کہ وہ ہر چیزکو مانتے تو ہیں مگر اس وقت تک مانتے ہیں کہ جب تک وہ چیز ان کے نظریہ کے مطابق ہو اوراگران کے نظریہ کے مطابق نہ ہو تو اسے نہیں مانتے۔غامدی صاحب گذشتہ انبیاء پر نازل شدہ صحائف کو بھی شریعت محمدیہ کا حصہ مانتے ہیں جیساکہ
Flag Counter