Maktaba Wahhabi

145 - 220
آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابٌo} (المؤمن: ۴۵) ’’وہ لوگ صبح اور شام آگ کے سامنے لائے جاتے ہیں۔ اور جس روز قیامت قائم ہوگی فرعون والوں کو نہایت سخت عذاب میں ڈال دینا۔‘‘ ’’صحیح مسلم‘‘ میں زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگرچہ خدشہ نہ ہوتا کہ تم دفن کرنا چھوڑدو تو میں اللہ سے دعا کرتا کہ وہ تمہیں قبرکا عذاب جیسے میں سن رہا ہوں تمہیں سنا دے۔‘‘ پھر آپ نے ہماری طرف رخ کرکے فرمایا: ’’عذابِ جہنم سے اللہ کی پناہ چاہو۔ لوگوں نے کہا:’’عذاب جہنم سے ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔‘‘آپ نے فرمایا: ’’عذاب قبر سے اللہ کی پناہ چاہو۔‘‘ لوگوں نے کہا: ’’عذابِ قبر سے ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔‘‘ آپ نے فرمایا:’’ ظاہری اور باطنی فتنوں سے اللہ کی پناہ چاہو۔ لوگوں نے کہا: ’’ظاہری اور باطنی فتنوں سے ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔‘‘ آپ نے فرمایا: ’’فتنہء دجال سے اللہ کی پناہ چاہو۔ لوگوں نے کہا: فتنہ ء دجال سے ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔‘‘ قبر کی نعمتیں اور آسانیاں مؤمن صادق کے لیے ہوں گی ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {إِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا نَتَنَزَّلُ عَلَیْہِمُ الْمَلَائِکَۃُ أَنْ لَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَأَبْشِرُوْ بِالْجَنَّۃِ الَّتِيْ کُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَo} (حٰم السجدہ: ۳۰) ’’جن لوگوں نے کہہ دیا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر مستقیم رہے، ان پر فرشتے اتریں گے کہ تم نہ اندیشہ کرو اور نہ رنج کرو اور تم جنت ملنے پر خوش رہو۔ جس کاتم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔‘‘ اور فرمایا: {فَلَوْلَا اِِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُوْمَo وَاَنْتُمْ حِیْنَئِذٍ تَنظُرُوْنَo وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْہِ مِنْکُمْ وَلٰـکِنْ لَا تُبْصِرُوْنَo فَلَوْلَا اِِنْ کُنْتُمْ غَیْرَ مَدِیْنِیْنَo تَرْجِعُوْنَہَا اِِنْ کُنْتُمْ صَادِقِیْنَo فَاَمَّا اِِنْ کَانَ مِنَ
Flag Counter