بلند شاخ ’’لا الہ الا اللہ ‘‘ کہنا ہے اور سب سے کمتر درجہ راستے سے تکلیف دہ چیز کا ہٹانا ہے، اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔ اور اس کے چھ ارکان ہیں : اللہ پر ایمان لانا، اس کے فرشتوں پر ایمان لانا‘ اس کی کتابوں پر ایمان لانا‘ اس کے رسولوں پر ایمان لانا‘ یوم آخرت پر ایمان لانا اور بھلی بری تقدیر پر ایمان لانا، کیونکہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کے سوال پرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جواب والے واقعہ میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے: ’’ أنْ تُؤْمِنَ باللّٰہِ ومَلائِكَتِهِ، وكُتُبِهِ، ورُسُلِهِ، واليومِ الآخرِ، وتُؤْمِنَ بالقَدرِ خَيرِهِ وشرِّهِ ‘‘[1] یہ کہ تم اللہ‘ اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں ‘ اس کے رسولوں ‘ یوم آخرت اور اچھی بری تقدیر پر ایمان لاؤ۔ سوم: احسان کا مرتبہ: اس کا ایک ہی رکن ہے اور وہ یہ کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو‘ اور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہوتو وہ تو |
Book Name | توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی قحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 100 |
Introduction |