امام ابن جریر رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر میں کہا ہے:
’’أي لا یطیع بعضنا بعضا في معصیۃ اللّٰه‘‘[1]
[یعنی اللہ کی معصیت میں ہم ایک دوسرے کی اطاعت نہ کریں ]
اللہ نے مزید فرمایا:
﴿ وَلاَ تَجْعَلُوْا مَعَ اللّٰہِ اِِلٰھًا اٰخَرَ اِِنِّیْ لَکُمْ مِّنْہُ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ﴾ [الذاریات:۵۱]
[اور اللہ کے ساتھ کوئی معبود نہ بناؤ، بلا شبہہ میں تمھارے لیے اس کی طرف سے کھلا ڈرانے والا ہوں ]
نیز فرمایا:
﴿ لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ﴾ [المائدۃ: ۱۷]
[بلا شبہہ یقینا وہ لوگ کافر ہو گئے جنھوں نے کہا کہ بے شک اللہ مسیح ہی تو ہے، جو مریم کا بیٹا ہے]
نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍم وَ مَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّآ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ﴾
[المائدۃ: ۷۳]
[بلا شبہہ یقینا ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا بے شک اللہ تین میں سے تیسرا ہے، حالانکہ کوئی بھی معبود نہیں مگر ایک معبود]
مجوسیوں کے نزدیک دو خدا ہیں ، نصاریٰ تین اور ہنود کے ٹھہرائے ہوئے معبود بے شمار ہیں ۔ انھوں نے ساری مخلوق کو معبود ٹھہرا لیا، مگر اللہ تعالیٰ کی پرستش نہ کی۔ گویا یہ ہنود سارے مشرکوں کے سردار ہیں کہ یہ چھتیس کروڑ معبود بتاتے ہیں ، وقد خاب من افتریٰ۔
اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فرمایا ہے:
﴿ قُلْ اَتَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَمْلِکُ لَکُمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا﴾
[المائدۃ: ۷۶]
[کہہ دے کیا تم اللہ کے سوا اس چیز کی عبادت کرتے ہو جو تمھارے لیے نہ کسی نقصان کی
|