بلکہ اس کی عاجز مخلوق ہیں اور وہ ان کا خالق اورمالک ہے، لہٰذا ان الفاظ سے واسطہ یا وسیلہ کا مفہوم اخذ کرنا سراسرغلط ہے۔ مسئلہ165 فتنہ قبر سے پناہ مانگنے کی دعا یہ ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَرضي اللّٰه عنه قَالَ سَمِعْتُ اَبَا الْقَاسِم صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ فِیْ صَلاَتِہٖ (( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَ مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ وَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ الْمَمَاتِ وَ مِنْ حَرِّجَہَنَّمَ))۔رَوَاہُ النَّسَائِیُّ [1] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں یہ دعا مانگتے سنا ہے ’’یا اللہ ! میں قبر کے فتنہ سے، دجال کے فتنہ سے، زندگی اور موت کے فتنہ سے نیز جہنم کی گرمی سے آپ کی پناہ طلب کرتا ہوں۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ |