Maktaba Wahhabi

166 - 180
رہتاہے نیز قیامت کے دن اللہ تعالی اسے اس حال میں اٹھائے گا کہ وہ (اس دن کی) گھبراہٹ سے محفوظ ہوگا۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ147 جمعہ کی رات یا جمعہ کے دن فوت ہونے والا فتنہ قبر سے محفوظ رہتا ہے ۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍورَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم((مَامِنْ مُسْلِمٍ یَمُوْتُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ أَوْ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ اِلاَّ وَقَاہُ اللّٰہُ فِتْنَۃَ الْقَبْرِ))۔رَوَاہُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ[1] (حسن) حضرت عبد اللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ جو مسلمان جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات فوت ہو اللہ اسے قبر کے فتنہ سے بچالے گا ۔ ‘‘اسے احمد اورترمذی نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ148 سورہ ملک کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے والا عذاب قبر سے محفوظ رہتا ہے ۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ سُوْرَۃُ تَبَارَکَ ھِیَ الْمَانِعَۃُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ۔رَوَاہُ الْحَاکِمُ[2] (حسن) حضرت عبد اللہ بن مسعو د رضی اللہ عنہ کہتے ہیں سورۃ ملک ﴿ تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ﴾ عذاب قبرسے رکاوٹ ہے ۔ اسے حاکم نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ149 شہید فتنہ قبر سے محفوظ رہتاہے ۔ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم اَنَّ رَجُلاً قَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَابَالُ الْمُؤْمِنِیْنَ یُفْتَنُوْنَ فِیْ قُبُوْرِھِمْ ‘ اِلاَّالشَّہِیْدَ ؟ قَالَ : ((کَفٰی بِبَارِقَۃِ السُّیُوْفِ عَلٰی رَأْسِہٖ فِتْنَۃً )) رَوَاہُ النَّسَائِیُّ [3] (صحیح) حضرت راشدبن سعد نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے سنا کہ ایک آدمی نے پوچھا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کیا وجہ ہے کہ سارے مسلمانوں کو قبر میں آزمایا جاتاہے، لیکن شہید کو نہیں آزمایا جاتا؟‘‘
Flag Counter