Maktaba Wahhabi

161 - 180
’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! جس آدمی کے سر پر فرشتہ گرز لئے کھڑا ہوگا وہ تو خوف اور دہشت سے (ہوش و حواس کھو کر) مٹی کا بت بن جائے گا (وہ جواب کیسے دے گا؟) ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اہل ایمان کو اللہ تعالی کلمہ طیبہ کی برکت سے دنیا اور آخرت (یعنی قبر) میں ثابت قدم رکھتا ہے۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ: قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، تُبْتَلَی ہٰذِہِ الْاُمَّۃُ فِیْ قُبُوْرِہَا ، فَکَیْفَ بِیْ وَ اَنَا اِمْرَأَۃٌ ضَعِیْفَۃٌ ؟ قَالَ ﴿ یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَۃِ﴾۔ رَوَاہُ الْبَزَّارُ[1] (حسن) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! لوگ اپنی قبروں میں آزمائے جائیں گے اور میرا کیا حال ہوگا میں تو ایک کمزور سی خاتون ہوں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو کلمہ توحید کی برکت سے دنیا کی زندگی اور قبر میں ثابت قدم رکھتا ہے۔‘‘ اسے بزار نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 142 کلمہ توحید کی برکت سے اہل ایمان بڑے اطمینا ن سے منکر نکیر کے سوالوں کا جواب دیں گے۔ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( وَ یَاْتِیْہِ مَلَکَانِ فَیُجْلِسَانِہٖ ، فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَنْ رَبُّکَ ؟ فَیَقُوْلُ رَبِّیَ اللّٰہُ ، فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَا دِیْنُکَ ؟ فَیَقُوْلُ دِیْنِیَ الْاِسْلاَمُ۔ فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَا ہٰذَا الرَّجُلُ الَّذِیْ بُعِثَ فِیْکُمْ ؟ قَالَ فَیَقُوْلُ : ہُوَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۔ فَیَقُوْلاَنِ : وَ مَا یُدْرِیْکَ ؟ فَیَقُوْلُ : قَرَأْتُ کِتَابَ اللّٰہِ فَاَمَنْتُ بِہٖ وَ صَدَّقْتُ )) زَادَ فِیْ حَدِیْثِ جَرِیْرٍص (( فَذٰلِکَ قَوْلُ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ﴿یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوۃ ِالدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَۃِ ﴾ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ [2] (صحیح) حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’قبر میں (مومن آدمی کے پاس) دو فرشتے آتے ہیں۔اسے بٹھا دیتے ہیں اور پوچھتے ہیں ’’تیرا رب کون ہے؟‘‘ وہ کہتا ہے ’’میرا رب اللہ ہے۔‘‘ پھر وہ پوچھتے ہیں ’’تیرا دین کون سا ہے؟‘‘ وہ کہتا ہے ’’میرا دین اسلام ہے۔‘‘ پھر وہ پوچھتے
Flag Counter