Maktaba Wahhabi

119 - 180
اَعْیُنُھُمَا مِثْلُ قُدُوْرِ النُّحَاسِ ‘ وَ أَنْیَابُھُمَا مِثْلُ صَیَا ِصی الْبَقَرِ ‘ وَأَصَْواتُھُمَا مِثْلُ الرَّعْدِ ‘ فَیُجْلِسَانِہٖ فَیُسْأَلاَنِہٖ مَا کَانَ یَعْبُدُ وَمَنْ کَانَ نَبِیُّہٗ ؟))۔رَوَاہُ الطَّبَرَانِیُّ[1] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک جنازے میں ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے جب ہم اس کی تدفین سے فارغ ہوئے اور لوگ واپس جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اب یہ (تمہارے واپس پلٹنے پر )تمہارے جوتوں کی آواز سنے گا اس کے پاس منکر اور نکیر آئے ہیں جن کی آنکھیں تانبے کے دیگچے کے برابر ہیں ‘ دانت گائے کے سینگ کی طرح ہیں اور ان کی آواز بجلی کی طرح گرج دار ہے وہ دونوں اس کو بٹھائیں گے اور پو چھیں گے تم کس کی عبادت کرتے تھے اور تمہارا نبی کون تھا ؟‘‘ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ 76 منکر اور نکیر اپنے دانتوں سے زمین اکھیڑتے آتے ہیں ‘ ان کی آواز میں گرجنے والے بادلوں جیسی کڑک اور آنکھوں میں چندھیا دینے والی چمک ہوتی ہے ۔ عَنِ الْبَرَائِ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ فِیْ ذِکْرِ الْمُؤْمِنِ (( فَیُرَدُّ اِلٰی مَضْجَعِہٖ فَیَاْتِیْہِ مُنْکَرٌ وَ نَکِیْرٌ یُثِیْرَانِ الْاَرْضَ بِاَنْیَابِھِمَا وَ یَلْجُفَانِ الْاَرْضَ بِاَشْعَارِھِمَا فَیُجْلِسَانِہٖ ثُمَّ یُقَالُ لَہٗ یَا ھٰذَا مَنْ رَبُّکَ ؟)) وَقَالَ فِیْ ذِکْرِ الْکَافِرِ (( فَیَاْتِیْہِ مُنْکَرٌ وَ نَکِیْرٌ یُثِیْرَانِ الْاَرْضَ بِاَنْیَابِھِمَا وَ یَلْجُفَانِ الْاَرْضَ بِشِفَاھِھِمَا ‘ اَصْوَاتُھُمَا کَالرَّعْدِ الْقَاصِفِ وَ اَبْصَارُھُمَا کَالْبَرْقِ الْخَاطِفِ فَیُجْلِسَانِہٖ ثُمَّ یُقَالُ لَہٗ یَا ھٰذَا مَنْ رَبُّک؟))۔رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالْبَیْہَقِیُّ[2] (حسن) حضرت براء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم نے مومن آدمی (کی مو ت کا )ذکر کرتے ہوئے فرمایا ’’ پھر اسے اس کی جگہ (یعنی قبر )میں لوٹایا جاتا ہے تواس کے پاس منکر اور نکیر آتے ہیں اپنے دانتوں سے زمین اکھیڑتے ہوئے ‘ اپنے بالوں سے زمین روندتے ہوئے اور مومن آدمی کو بٹھا دیتے ہیں اور اسے پوچھتے ہیں اے فلاں تمہارا رب کون ہے ؟ ‘‘ اور کافر کا ذکر کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
Flag Counter