Maktaba Wahhabi

113 - 180
جھونک دیتے ہیں ۔ ﴿ اَلَّذِیْنَ تَتَوَفّٰھُمُ الْمَلٰئِکَۃُ ظَالِمِیْ ٓ اَنْفُسِھِمْ فَاَلْقَوُا السَّلَمَ مَا کُنَّا نَعْمَلُ مِنْ سُوْٓئٍ بَلٰٓی اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ ، فَادْخُلُوْآ اَبْوَابَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا فَلَبِئْسَ مَثْوَی الْمُتَکَبِّرِیْنَ،﴾(16: 28۔29) ’’اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے کافر جب (موت کے وقت )فرشتوں کے ہاتھوں گرفتار ہوتے ہیں تو فورا (سرکشی سے) باز آجاتے ہیں اور کہتے ہیں ’’ ہم تو کوئی برا کام نہیں کررہے تھے ‘‘ فرشتے جواب دیتے ہیں ‘‘ کیسے نہیں کر رہے تھے ؟اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے خوب واقف ہے اب جہنم کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ،جہنم یقینا بہت ہی بر اٹھکانہ ہے تکبر کرنے والوں کے لئے ۔‘‘(سورۃ نحل، آیت نمبر 20-28) مسئلہ 64 کافروں کی روح قبض کرتے ہی فرشتے انہیں مارنا پیٹنا شروع کردیتے ہیں ۔ ﴿وَلَوْ تَرٰی اِذْ یَتَوَفَّی الَّذِیْنَ کَفَرُوا الْمَلٰئِکَۃُ یَضْرِبُوْنَ وُجُوْھَھُمْ وَاَدْبَارَھُمْ وَذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِیْقِ ، ﴾(50:8) ’’کاش ! تم دیکھتے جب فرشتے (میدان بدر میں)کافروں کی روحیں قبض کررہے تھے وہ ان کے چہروں اور کولہوں پر ضربیں لگاتے جاتے تھے اور کہتے جاتے تھے ’’ لو اب جلنے کی سزا کا مزا چکھو۔ ‘‘ (سورۃ انفال ، آیت نمبر 50) ﴿ فَکَیْفَ اِذَا تَوَفَّتْھُمُ الْمَلٰئِکَۃُ یَضْرِبُوْنَ وُجُوْھَھُمْ وَاَدْبَارَھُمْ ﴾(27:47) ’’پس کیا حال ہوگا کافروں کا جس وقت فرشتے ان کی روحیں قبض کریں گے اور ان کے چہروں اور پیٹھوں پر (تھپڑ )ماریں گے ۔‘‘(سورہ محمد، آیت 27 ) مسئلہ 65 قوم نوح کو غرقاب ہونے کے ساتھ ہی آگ میں داخل کردیا گیا۔ ﴿ مِمَّا خَطِیْئٰتِہِمْ اُغْرِقُوْا فَاُدْخِلُوْا نَارًا فَلَمْ یَجِدُوْا لَہُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم نْصَارًا﴾ (25:71) ’’قوم نوح کے لوگ اپنے گناہوں کے جرم میں غرق کئے گئے اور آگ میں داخل کردیئے گئے اور پھر انہوں نے اللہ سے بچانے کے لئے کسی کو اپنا مددگارنہ پایا۔‘‘ (سورہ نوح ، آیت نمبر 25)
Flag Counter