Maktaba Wahhabi

128 - 186
الْفَرْجُ وَیُکَذِّبُہٗ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (’’اللہ تعالیٰ نے اپنے علم سے) ابن آدم کا زنا سے حصہ لکھ دیا ہے جسے وہ بہر صورت کر کے رہے گا (کیونکہ اللہ تعالیٰ کا علم کبھی غلط نہیں ہو سکتا)آنکھوں کا زنا (غیر محرم کو دیکھنا )ہے کانوں کا زنا سننا ہے ،زبان کا زنا بات کرنا ہے ،ہاتھ کا زناپکڑنا (اور چھونا )ہے پاؤں کا زنا چل کر جانا ہے ،دل کا زنا خواہش کرنا ہے ۔شرم گاہ ان باتوں کو یاتو سچ کر دکھاتی ہے یا جھوٹ ۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 137 مو سیقی ،گانا بجانا اور ناچ رنگ کرنے والوں پر یا عذاب آئے گا یا اللہ! انہیں بندر اور سور بنا دے گا۔ عَنْ اَبِیْ مَالِکِ نِ الْاَشْعَرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((لَیَشْرَبَنَّ نَاسٌ مِنْ اُمَّتِیْ الْخَمْرَ یُسَمُّوْنَہَا بِغَیْرِ اِسْمِہَا یُعْزَفُ عَلٰی رُؤُوْسِہِمْ بِالْمُعَازِفِ وَالْمُغَنِّیَاتِ یَخْسِفُ اللّٰہُ بِہِمُ الْاَرْضَ وَ یَجْعَلُ مِنْہُمُ الْقِرَدَۃَ وَالْخَنَازِیْرَ)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میری امت میں سے کچھ لوگ شراب پئیں گے لیکن اس کا نام کچھ اور رکھ لیں گے ان کے ہاں آلات موسیقی (طبلہ سرنگی وغیرہ )بجیں گے مغنیات گانے گائیں گی اللہ انہیں زمیں میں دھنسا دے گا اور ان میں سے بعض کو بندر اور سور بنا دے گا۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((فِیْ ہٰذِہِ الْاُمَّۃِ خَسْفٌ وَ مَسْخٌ وَ قَذْفٌ )) فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! مَتٰی ذٰلِکَ ؟ قَالَ (( اِذَا ظَہَرَتِ الْقَیْنَاتِ وَالْمُعَازِفُ وَشُرِبَتِ الْخُمُوْرُ)) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[3] (صحیح) حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس امت کے لوگوں پر زمین میں دھنسانے ،شکلیں مسخ ہونے اور (آسمان سے)پتھروں کی بارش برسنے کا عذاب آئے گا۔‘‘
Flag Counter