Maktaba Wahhabi

151 - 313
﴿وَ اللّٰہُ خَلَقَکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَۃٍ ثُمَّ جَعَلَکُمْ اَزْوَاجًا وَ مَا تَحْمِلُ مِنْ اُنْثٰی وَ لاَ تَضَعُ اِلَّا بِعِلْمِہٖ وَ مَا یُعَمَّرُ مِنْ مُّعَمَّرٍ وَّ لاَ یُنْقَصُ مِنْ عُمُرِہٖٓ اِلَّا فِیْ کِتٰبٍ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرٌ ﴾ (فاطر:۱۱) ’’اور اللہ ہی نے تمہیں تھوڑی سی مٹی سے پیدا کیا، پھر ایک قطرے سے، پھر اس نے تمہیں جوڑے بنا دیا اور کوئی مادہ نہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ بچہ جنتی ہے مگر اس کے علم سے، اور نہ کسی عمر پانے والے کی عمر بڑھائی جاتی ہے اور نہ اس کی عمر میں کمی کی جاتی ہے مگر ایک کتاب میں (درج) ہے، بلاشبہ یہ اللہ پر بہت آسان ہے۔‘‘ پہلی آیات میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی توحید پر آفاقی دلائل کا ذکر ہوا ہے کہ وہ آسمانوں اور زمین کو بنانے والا ہے، فرشتوں کو اس نے پیدا کیا ہے، سب کو رزق دینے والا وہی ہے، اللہ ہی ہواؤں کا چلانے والااور بارش برسانے والا ہے۔ ضمناً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی اور منکرین کے بارے میں وعید اور ماننے والوں کے لیے بشارت کا ذکر ہوا ہے۔ اب یہاں سے اللہ کی وحدانیت پر انفسی دلائل کا ذکر ہے۔ چناں چہ فرمایا: اللہ وہ ہے جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا۔ پھر ایک قطرے سے، پھر اس نے تمہیں جوڑے بنا دیا۔ مٹی سے بنانا حضرت آدم علیہ السلام کا بنانا مراد ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَاٍ مَّسْنُوْنٍ وَ الْجَآنَّ خَلَقْنٰہُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَّّارِ السَّمُوْمِ وَ اِذْ قَالَ رَبُّکَ
Flag Counter