Maktaba Wahhabi

434 - 495
متفرقات سوال۔گو لڈن کلر یعنی سو نے کے رنگ کی کلا ئی گھڑی پہننا جا ئز ہے یا نہیں ؟ اگر چہ اس کا چین سو نے کا نہیں ہو تا لیکن اس پر سو نے کا پا نی ضرورہو تا ہے ،کتاب و سنت کی رو شنی میں اس کی وضا حت فر ما ئیں۔ (محمد عمرا ن ---بہا و لپو ر ) جواب۔قرآن مجید میں ارشا د با ر ی تعا لیٰ ہے :’’ اے نبی ! ان سے دریا فت کر یں کہ کس نے اللہ تعا لیٰ کی اس زینت کو حرا م کیا ہے جسے اس نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کیا ہے ۔‘‘(7/الاعراف:23) اس آیت کر یمہ کی رو سے انسا ن کے لیے ہر قسم کی زینت کا استعمال حلال ٹھہرتا ہے، لیکن احا دیث مبا ر کہ سے معلو م ہو تا ہے کہ انسا ن کے لیے ہر قسم کی زینت مطلق طو ر پر حلا ل نہیں ہے بلکہ اس کے لیے کچھ حدود ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے : (1)اس زینت کی حرمت نص قطعی سے ثا بت نہ ہو جیسا کہ سو نے اور ریشم کے متعلق حدیث میں ہے کہ ان کا استعما ل عورتو ں کے لیے جا ئز اور مردو ں کے لیے نا جا ئز ہے، فر ما ن نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :"سو نا اور ریشم میر ی امت کی عورتو ں کے لیے حلا ل اور مردو ں کے لیے حرا م کیا گیا ہے ۔‘‘(مسند امام احمد :ج 4ص392) (2)اس زینت سے نمو د و نما ئش اور ریا کا ری مقصو د نہ ہو، ارشا د نبو ی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ مجھے تمہا ر ے متعلق زیا دہ اند یشہ شر ک اصغر ،یعنی ریا کاری میں مبتلا ہو جا نے کا ہے۔ (مسند امام احمد : ج 5ص428) (3)عورتو ں سے مشا بہت کر نے کے لیے اس زینت کو استعمال نہ کیا گیا ہو۔ حدیث میں ہے کہ اللہ تعا لیٰ نے ان مردو ں پر لعنت کی ہے جو عورتو ں کی مشابہت اختیا ر کر تے ہیں ۔ (مسند امام احمد : ج 1ص339) (3)زینت اختیا ر کر تے وقت غیر مسلم اقوام کی نقا لی مقصو د نہ ہو، جیسا کہ ہما ر ے ہا ں بعض منچلے شو ق فضو ل کی خا طر گلے میں صلیب وغیرہ لٹکا لیتے ہیں، رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد مر تبہ یہو دو نصا ر ی کی مشا بہت اختیار کر نے سے منع فر ما یا، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :"کہ جو انسا ن کسی دوسرے کی نقالی کر تا ہے وہ انہیں سے شما ر ہو گا۔ صورت مسئولہ میں مذکو رہ با لا حدود و قیو د کی پا بند ی کر تے ہو ئے گو لڈن کلر یعنی سونے رنگ جیسی کلا ئی گھڑی استعمال کی جا سکتی ہے ۔(واللہ اعلم ) سوال۔گھو ڑے کی حلت و حرمت کے متعلق قرآن و حدیث کا کیا فیصلہ ہے، دلا ئل سے بیا ن کر یں۔ (محمد عا شق ---قصور ) جواب۔واضح رہے کہ گھو ڑا حلا ل ہے اور متعدد روایا ت میں اس کی حلت منقو ل ہے، حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا فر ما تی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبا رک میں گھو ڑا ذبح کیا اور اس کا گو شت کھا یا ۔(صحیح بخا ری :الذبائح 5519) ایک روایت میں ہے کہ ہم نے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت نے اس کا گو شت کھا یا ۔(دارقطنی:ج 4ص290) حضرت جا بر رضی اللہ عنہ فر ما تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خیبر کے دن گد ھو ں کے گو شت سے منع فر ما یا اور گھو ڑے کے گوشت کو کھا نے کی اجا ز ت دی ۔ (صحیح بخا ر ی :ا لذبا ئح 5520) بعض روا یا ت میں ہے کہ ہم نے خیبر کے دن گھو ڑ ے کا گو شت کھا یا۔ (صحیح مسلم :الصید 5022)
Flag Counter