Maktaba Wahhabi

222 - 495
معتکف مندرجہ ذیل کام بحا لت اعتکا ف کر سکتا ہے سوال۔حوا ئج ضروریہ کے لیے مسجد سے با ہر نکل سکتا ہے ،اس سے مرا د یہ ہے کہ اگر مسجد میں قضا ئے حا جت کا انتظا م نہیں تو با ہر جا سکتا ہے یا کھا نے وغیرہ کا بند وبست نہیں یا گھر سے لا نے والا کو ئی نہیں تو کھا نے کے لیے گھر جا سکتا ہے ۔ غسل کر نا بھی جا ئز ہے خوا ہ وہ فرض ہو یا نظا فت و صفا ئی کے حصو ل کے لیے ہو ۔ سر میں کنگھی کر نا اور نا خن کا ٹنا بھی جا ئز ہے۔ آرا م کے لیے مسجد میں چا ر پا ئی بچھا نا بھی مبا ح ہے۔ بو قت ضرورت معتکف سے با ت بھی کی جا سکتی ہے اور معتکف سے ملا قا ت کر نے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات سے گفتگو فر ما تے اور انہیں مشورہ دیتے تھے۔ نیز ازواج مطہرا ت رضی اللہ عنہن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپا س بحا لت اعتکا ف مسجد میں ملا قا ت کے لیے آ جا تی تھیں۔ معتکف کے لیے مندرجہ ذیل امو ر بحالت اعتکا ف نا جا ئز ہیں سوال۔معتکف چونکہ اللہ کی رضا جو ئی کے لیے خو د کو مسجد میں روکتا ہے، اس لیے اسے فضو ل با تو ں اور لا یعنی گفتگو سے پر ہیز کر نا چا ہیے اور معتکف کو اپنے قول و کر دار میں عا م انسا نو ں سے ممتا ز ہو نا چا ہیے ۔ دورا ن اعتکا ف کسی بیما ر کی تیما داری بھی نہیں کی جا سکتی، ہا ں اگر گزرتے ہو ئے بلا تو قف کسی بیما ر سےحا ل چا ل پو چھ لے تو جا ئز ہے۔ (سنن ابی داؤد:کتا ب الصوم ) معتکف کو جنا زہ میں بھی شر یک نہیں ہو نا چا ہیے اور اسے ضروری حاجت کے بغیر مسجد سے با ہر نہیں نکلنا چا ہیے اگر مسجد میں کو ئی جنا زہ آجا ئے تو اس کے پڑ ھنے میں چندا ں حرج نہیں ہے ۔(سنن ابی داؤد کتاب الصیا م ) اختتا م اعتکا ف کے مو قع پر دھو م دھا م سے نکلنا یا فو ٹو اتروانا بھی نا جا ئز اور حرام ہے ۔ سوال۔جیکب آبا د سے عبد الغفا ر سوال کر تے ہیں کہ مستو رات کا مسجد میں اعتکا ف کر نا شر عاً کیسا ہے ؟ محرم کے بغیر عورت اکیلی سفر نہیں کر سکتی تو مسجد میں دس یو م تک اعتکا ف اکیلی کیسے کر سکتی ہے ؟ اگر کر سکتی ہے تو اس کے لیے کیا لو ازم ہیں، نیز کیا نا با لغ بچی اعتکا ف کر سکتی ہے ؟ کتا ب و سنت کی روشنی میں جو اب دیں ۔ جوا ب ۔واضح رہے کہ دنیا وی علا ئق سے الگ تھلگ ہو کر تقرب الہی کی نیت سے کچھ وقت مسجد میں قیا م کر نے کو شرعاً اعتکا ف کہا جا تا ہے۔ اس بنا پر اگر تقرب الہی کی نیت نہ ہو یا تقرب الہی کی نیت تو ہے لیکن مسجد میں قیا م نہیں ہے تو ان دونو ں صورتو ں کو شرعی اعتکا ف نہیں کہا جا ئے گا۔ مسجد کی شر ط اس لیے ہے کہ ارشا د با ر ی تعا لیٰ ہے:’’ اور جب تم مسا جد میں اعتکا ف بیٹھے ہو تو ان (بیو یو ں ) سے مبا شرت نہ کر و ۔‘‘ (2/البقرۃ :187) آیت کر یمہ میں مسا جد کا بطور خا ص ذکر اس با ت کا تقا ضا کر تا ہے کہ اعتکا ف کے لیے مسجد کا ہو نا ضروری نہیں ہے، اس بنا پر
Flag Counter