Maktaba Wahhabi

28 - 495
قرآن حدیث سے معلوم ہو تا ہے کہ شر عی وسیلہ کی صرف تین صورتیں ایسی ہیں جنہیں اللہ تعا لیٰ نے جا ئز قرار دیاہے، ان صورتوں میں اپنے گنا ہوں کی اللہ تعا لیٰ سے معا فی مانگتے وقت رسول اللہ کا واسطہ دینا مشروع نہیں ہے، اللہ تعا لیٰ نے ہمیں یہ تعلیم دی ہے کہ ہم برا ہ را ست اللہ تعا لیٰ سے دعا کر یں اور طلب حاجا ت کریں ۔وسیلہ کی جا ئز اقسام حسب ذیل ہیں : (1)اللہ کے اسما ئے حسنٰی یا صفا ت عا لیہ کا وسیلہ دے کر دعا کر نا : مثلاً یو ں کہا جا ئے کہ اللہ ! تو رحمن و رحیم ہے مجھ پر رحم فر ما اور مجھے عا فیت دے ۔ارشا د با ری تعا لیٰ ہے : "اللہ کے سب نا م اچھے ہیں تو اس کو اس کے نا مو ں سے پکا رو ۔ "(7/الاعراف : 180) (2)کسی نیک عمل کا وسیلہ دینا : مثلاً اس طرح کہا جا ئے کہ اے اللہ ! میں تجھ پر ایما ن رکھتا ہوں، تیرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیر وی کرتا ہو ں ان نیک اعمال کے وسیلہ سے میر ے گناہ معا ف فر ما دے ۔ اصحا ب غا ر کا قصہ بھی اسی قبیل سے ہے جنہوں نے اپنے اعما ل کا وا سطہ دے کر اللہ سے دعا ما نگی تھی تو وہ غا ر سے بحفاظت نکل گئے تھے ۔ (متفق علیہ) (3) نیک آد می کی دعا کا وسیلہ : شر یعت میں اس کا بھی ثبو ت ملتا ہے کہ کو ئی مسلما ن شدید تکلیف کے وقت کسی نیک آدمی سے دعا کا مطا لبہ کرے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سخت قحط کے وقت ایک اعرا بی نے با ر ش کے لئے دعا کی اپیل کی تھی ۔(صحیح بخا ری ) ان تین وسا ئل کے علا وہ جتنے وسیلے ہیں وہ نا جا ئز ہیں، ان کا کتا ب و سنت میں کو ئی ثبو ت نہیں ہے ۔اس لیے اللہ تعا لیٰ سے دعا کرتے وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا واسطہ نہیں دینا چا ہیے ۔ (واللہ اعلم ) سوال ۔ راو لپنڈی سے رانا اختر لکھتے ہیں کہ طا غو ت کسے کہتے ہیں موجودہ دور میں طا غو ت کی کیا صورتیں ہیں اور اس سے کیو نکر محفوظ رہا جا سکتا ہے ؟ جوا ب ۔لغت کے اعتبا ر سے طا غو ت ہر اس شخص کو کہا جا تا ہے جو حدود سے تجا وز کر جا ئے، قرآن کر یم کی اصطلا ح میں طا غو ت سے مرا د وہ بندگی کی حد سے تجا وز کر کے خو د آقا ئی کا دم بھر ے اور اللہ کے بندوں سے اپنی بند گی کر ائے ۔ اللہ کے مقا بلہ میں بند ے کی سر کشی کے تین مراتب حسب ذیل ہیں ۔ (1)بند ہ اصولاً اس کی اطا عت کو ہی حق خیا ل کر ے مگر عملاً اس کے احکا م کی خلا ف ورزی کر ے، اس کانام قرآنی اصطلاح میں فسق ہے ۔ (2) بندہ اس کی فر ما نبرداری سے اصو لاً منحرف ہو کر یا تو خو د مختا ر بن جا ئے یا اس کے علاو ہ کسی دوسرے کی بندگی کر نے لگے یہ کفر ہے ۔ (3)وہ اپنے ما لک سے با غی ہو کر اس کے ملک میں اور اس کی رعیت میں خو د اپنا حکم چلا نے لگے، اس آخری مر تبے پر جو بندہ پہنچ جائے اس کانام طا غوت ہے ۔
Flag Counter