کے اس نظریہ کوتسلیم کر لیں کہ ہر قدیم تعبیرکو ردّ کردو تو وہ راشد شاذ کی تشکیل نوکو دیوار سے مارتے ہوئے یہ نعرہ لگائیں گے کہ اس تعبیر دین کو بھی کسی کوڑے کرکٹ کے ڈرم میں پھینک کر دین کی جدید ترین تعبیر کی تلاش میں سرگرم ہو جاؤ اور یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔اس طرح چودہ صدیوں میں اگر چھ سات فقہیں سامنے آئی ہیں تواب ایک صدی میں چھ یا سات سو نئی تعبیریں وجود میں آ جائیں گی،کیونکہ ان کی نظر میں پرانے زمانوں میں مجتہد کم ہوتے تھے اب تو ماشاء اللہ ہر دوسرا دانش ور مجتہد ہونے کا دعویدار ہے۔اور وہ دن دور نہیں ہے کہ جب یہ متجددین اپنے بچوں کے نام کے ساتھ بھی مجتہد کا سابقہ یا لاحقہ لگانے کے لیے کوئی ’مجتہد ماڈل پبلک سکول ‘ بھی کھول لیں ۔ ایک اور جگہ راشد شاز صاحب لکھتے ہیں : ’’نئے مصلحین کو اس بات کا التزام بھی کرنا ہو گاکہ وہ وحی ربانی کے مقابلہ میں صدیوں کے متوارث عمل کو، خواہ اس پر مفروضہ اجماع کی مہر ہی کیوں نہ لگ گئی ہو، از سر نو تحلیل و تجزیے کا موضوع بنائیں ۔اب یہ کہنے سے کام نہیں چلے گاکہ کسی مخصوص مسئلے پر فلاں فلاں فقہاء اور ائمہ کی کتابوں میں یوں لکھا ہے یا یہ کہ فلاں مسئلہ پر اُمت کا اجماع ہو چکا ہے جسے از سر نو بحث کی میزپر نہیں لایا جا سکتا۔ خدا کے علاوہ انسانوں کے کسی گروہ کو اس بات کااختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اجماع کی دھونس دے کر یااہل حل و عقد کے حوالے سے ہمیں کسی مسئلہ پر تحلیل وتجزیے سے باز رکھے۔‘‘ (سہ ماہی ’اجتہاد‘:ستمبر ۲۰۰۸ء،ص۷۸) راشد صاحب کو پتہ نہیں کس نے ’اجماع‘ کی دھونس لگادی، جو وہ اس قدر سیخ پا ہو رہے ہیں ۔ ویسے راشد صاحب کو اس غم میں دبلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے کہ کوئی ان کو اجماع کے خلاف رائے اختیار کرنے پر جبر و تشدد کا نشانہ بنائے گا۔ یہاں تو لوگ سنت، سنت کیا قرآن کا انکار کر دیتے ہیں لیکن کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے۔ہندو،سکھ،عیسائی، قادیانی، اہل تشیع، منکرینِ حدیث وغیرہ اسی ہند و پاک کے معاشرے میں رہتے ہیں ۔ آج تک اُنہیں توکسی نے اجما ع کی دھونس نہیں لگائی۔ اگر تو راشد شاز صاحب کا اجماع کی دھونس سے مراد کسی عالم دین کا اِجماع کی پابندی کرنے پر زور دینااور اس سے متعلقہ علمی دلائل کو بیان کرنا ہے تو پھر یہ دھونس تو راشد شاز بھی یہ کہہ کر علماء کو لگا رہے ہیں کہ’ اجماع کی پابندی نہ کرو‘۔اگر اپنی رائے کے حق میں دلائل بیان کرنا اور اس پر اِصرار کرنا دھونس ہے توہماری نظر میں سب سے زیادہ |