کی شرط بے بنیاد اور بے اصل ہے۔ آج تک اُمت کے معتمد اور ثقہ اہل علم میں سے کسی نے سنت کے ثبوت کے لئے تواتر کی شرط عائد نہیں کی۔ ہم کہتے ہیں کہ سنت ہی کیا، پورا دین خبر واحد سے ثابت ہوتا ہے جیساکہ صحیحین کی حدیث ِجبرائیل علیہ السلام خبرواحد ہے اور اس میں پورا دین بیان کیاگیا ہے جس کی تصدیق خو د نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمائی ہے کہ وہ (جبرائیل علیہ السلام ) تھے جو تمہیں دین سکھانے کے لئے آئے تھے۔ یہ حدیث ِجبر ائیل علیہ السلام صحیح بخاری میں اس طرح روایت ہوئی ہے کہ عن أبي ہریرۃ قال: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم بارزًا یومًا للناس فأتاہ رجل فقال: ما الإیمان؟ قال : (( الإیمان أن تؤمن باﷲ وملائکتہ وبلقائہ ورسلہ وتؤمن بالبعث))۔قال: ما الإسلام؟ قال: (( الإسلام أن تعبد اﷲ ولاتشرک بہ وتقیم الصلاۃ وتؤدّي الزکوٰۃ المفروضۃ وتصوم رمضان))۔ قال : ما الإحسان ؟ قال: (( أن تعبد اﷲ کأنک تراہ فإن لم تکن تراہ فإنہ یراک))۔ قال: متٰی الساعۃ؟ قال:(( ما المسؤل عنہا بأعلم من السائل وسأخبرک عن أشراطہا: إذا ولدت الأمۃ ربتہا وإذا تطاول رعاۃ الإبل البہم في البنیان، في خمس لایعلمہن إلا اﷲ)) ثم تلا النبي صلی اللہ علیہ وسلم ﴿اِنَّ اﷲَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ﴾ الآیۃ ۔ ثمّ أدبر فقال: (( ردّوہ)) ،فلم یرَوا شیئًا فقال:(( ہٰذا جبرائیل جاء یعلّم الناس دینہم))۔ (صحیح بخاری:۵۰، صحیح مسلم:۹) ’’حضرت ابوہر یرہ رضی اللہ عنہ روایت بیان کرتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے سامنے تشریف فرما تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور اس نے پوچھا: ایمان کیاہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر، فرشتوں پر، قیامت کے دن اللہ کے حضور پیش ہونے پر، اللہ کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیے جانے کا یقین رکھو۔ اس نے مزید سوال کیا: یار سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اسلام کیاہے؟ فرمایا: اسلام یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور کسی کو اللہ کاشریک نہ بناؤ، نماز قائم کرو ،زکوٰۃ دو اور رمضان کے روزے رکھو۔ پھر اس نے عرض کیا : یار سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! احسان کیا ہے؟ فرمایا: احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو ، اگر تم اُسے نہیں دیکھ سکتے (یعنی یہ کیفیت پیدا نہیں کرسکتے) تو وہ یقینا تم کو دیکھ رہاہے۔ پھر اس نے سوال کیا : یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کب آئے گی ؟فرمایا : جس سے سوال |