Maktaba Wahhabi

36 - 127
کیا گیا ہے، وہ بھی سوال کرنے والے سے زیادہ نہیں جانتا۔ البتہ میں تم کو قیامت کی کچھ نشانیاں بتاتا ہوں ۔ جب لونڈی اپنی مالکہ جنے گی اور جب اونٹوں کے سیاہ فام چرواہے بڑی بڑی عمارتیں بنانے میں ایک دوسرے پربازی لے جائیں گے۔ قیامت کا علم ان پانچ غیب کی باتوں میں سے ہے جن کو اللہ تعالی کے سوا کوئی نہیں جانتا ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ﴿اِنَّ اﷲَ عِنْدَہٗ عِلْمُ السَّاعَۃِ﴾ قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے۔ وہی بارش برساتاہے، وہی جانتا ہے کہ ماؤں کے پیٹوں میں کیاہے، کوئی نہیں جانتا کہ کل وہ کیا کمائی کرے گا اور نہ کسی کو یہ خبر ہے کہ کس جگہ ا س کو موت آنی ہے۔‘‘ (سورۃ لقمان:۳۴) پھر وہ شخص پیٹھ پھیر کر چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اسے واپس بلاؤ ‘‘ مگر وہ نہ ملا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ جبرائیل تھے جو لوگوں کو اُن کا دین سکھانے آئے تھے۔‘‘ اس سے معلوم ہواکہ پورا دین تو خبر واحد ( اخبارِ احاد ) سے ثابت ہوسکتا ہے مگر اس سے غامدی صاحب کی ’سنت‘ ثابت نہیں ہوسکتی۔ پھر اس خبر واحد( اخبارِ احاد) سے ہمیں وہ کلمۂ طیبہ نصیب ہوتا ہے جس کے پڑھنے کے بعد ہم مسلمان کہلاتے ہیں اور جسے چھوڑ دینے سے ہم غیر مسلم قرار پاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ تمام علماے اسلام کے نزدیک سینکڑوں سنن ( سنتیں ) اور ان کے احکام ایسے ہیں جو خبر واحد (اخبارِ آحاد ) سے ثابت ہوتے ہیں ۔ مثال کے طورپر چند ایک یہ ہیں : ۱۔ وضو میں موزوں پر مسح کرنا ( مسح علی الخفین) ۲۔ شہید کی میت کو نہ توغسل دینا اور نہ اسے کفن پہنانا ۳۔ اذان کا طریقہ ۴۔ عورت پر جمعہ کی نماز کا فرض نہ ہونا ۵۔ مسلمان کی میت پر نمازِ جنازہ پڑھنا ۶۔ ماں کی عدم موجودگی میں میت کی دادی کو وراثت میں سے چھٹا حصہ ۶/۱ دینا ۷۔ وارث کے حق میں وصیت کا ناجائز ہونا ۸۔ مرتد کے لئے قتل کی سزا(حد ) ہونا ۹۔ شادی شدہ زانی کے لئے رجم یعنی سنگساری کی سزا (حد)ہونا
Flag Counter