تعالیٰ نے آپ کے لیے مباح ٹھہرائی تھیں ان میں سے جو بھی پاتے اس پر سواری کرلیتے۔ پر جو انسان اپنے ہی علاقہ کی چیز استعمال کرتا ہے تو وہ سنت کی اتباع کرنے والا ہے۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شہر مدینہ سے حج کا سفر کیا۔ پس جو کوئی اپنے شہر سے حج کا سفر کرے وہ سنت کا متبع ہے۔ بھلے وہ شہر مدینہ نہ ہی ہو۔ ایسے ہی آپ اپنے قرب و جوار کے پڑوسی کفار و مشرکین اور اہل کتاب سے جہاد کیا کرتے تھے۔ پس جو کوئی اپنے گردو نواح کی ان اصناف کفار سے جہاد کرے تو وہ سنت کی اتباع کرنے والا ہے؛ اگرچہ یہ کفاروہ کفار نہیں ہیں جو مدینہ کے گردو نواح میں آباد تھے۔ ‘‘ پھر آپ نے بنو امیہ کی حکومت کے زوال کے اسباب پر بحث کرتے ہوئے ایک سبب اہل بدعت کی نصرت بتایا ہے۔ چنانچہ آپ ۱۳/۱۸۲ پر فرماتے ہیں : ’’بنی امیہ کی حکومت کے زوال کے اسباب میں سے ایک سبب جعد المعطل[1] کی مدد و نصرت ہے۔ اس کے علاوہ بھی ایسے اسباب تھے جن کی وجہ سے اس حکومت کا ختم ہونا لازم ہوگیا تھا۔‘‘ اور آپ نے یہ بھی بتایا ہے کہ کفار پر مسلمانوں کے غلبہ کا سبب ا ن کی شریعت |