پھر وہاں سے یہ لوگ مصر پہنچے۔ اور وہاں اپنی حکومت قائم کرلی۔ اور اسی دور کے قریب قریب میں بنو بویہ کی حکومت قائم ہوئی ۔ ان میں بہت زیادہ زندیق اور اہل بدعت لوگ تھے۔[1] ان کے عہد میں بنو عبید القداح نے مصر میں خوب زور پکڑا۔ اور ان ہی کے دور میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب مقبرہ سامنے آیا جو کہ نجف اشرف کی ایک جانب میں واقع تھا۔ وگرنہ اس سے پہلے کوئی بھی یہ نہیں کہتا تھا کہ حضرت علی کی قبر اطہر نجف أشرف میں ہے۔ کیونکہ آپ کو کوفہ کے گورنر ہاوس میں دفن کیا گیا تھا۔ پھر آپ نے روافض کی بدعات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے اوائل مؤجدین کے متعلق بھی بتایا ہے۔چنانچہ آپ ۴/۵۱۸ پر فرماتے ہیں : ’’ سب سے پہلے جس نے حضرت علی کے معصوم ہونے کے عقیدہ کی بدعت ایجاد کی اور یہ کہا کہ آپ منصوص خلیفہ ہیں ؛ وہ شخص منافقین کا سردار عبداللہ بن سباء ہے۔جوکہ پہلے یہودی تھا؛ پھر اس نے اسلام کا |