Maktaba Wahhabi

16 - 100
آپ اپنے استدلال کی کیفیت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مناسب بات یہ ہے کہ قرآن کریم کو سب پر تقدیم حاصل ہے اس کے بعد سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مرتبہ ہے اور پھر أئمہ کے ہاں طے شدہ اصول و ضوابط کا مقام و مرتبہ ہے۔(فتاوی ۲۰/۹میں )آپ فرماتے ہیں : ’’ داعی کو چاہیے کہ اپنے استدلال میں قرآن کو باقی تمام چیزوں پر ترجیح دے۔ بیشک یہی نور ِہدایت ہے۔ پھر اس کے بعدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام کا اور اس کے بعد أئمہ کے کلام کا مقام و مرتبہ ہے ۔ یہی وہ صحیح منہج ہے جس پر گامزن رہتے ہوئے انسان دوسرے اسلامی علوم کے ساتھ درست برتاؤ کرتے ہوئے صحیح نتیجہ تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔‘‘ اس کی ایک اور مثال آپ کا یہ قول ہے کہ: ’’معرفت عقیدہ و احکام اور وہ تمام امور جو اجمالی یا تفصیلی طور پر عقیدہ یا استدلال کے اعتبار سے ان سے متصل ان تک پہنچنے کا قرآن شریف اور سنت مطہرہ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ۔ ان کے ساتھ ہی سیرت کو بھی چلایا جائے گا۔‘‘[ابن تیمیہ محدثاً ؛أحمد بن محمد مجلۃ جامعۃ الإمام عدد ۱۰] واقعہ فیل جس کا ذکر قرآن میں بھی وارد ہواہے؛ اس کے متعلق آپ ۲۷/ ۳۵۵ پر فرماتے ہیں :
Flag Counter