Maktaba Wahhabi

81 - 131
۴…عبدالرحمن بن اسود اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ میں نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے زہریلی چیزوں (سانپ، بچھو) کے جھاڑ پھونک کے بارے میں دریافت کیا تو فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر زہریلی چیز میں جھاڑ پھونک کی اجازت دی ہے۔ [1] ۵…ایک انصاری کو بغل میں پھنسی ہو گئی۔انہیں بتایا گیا کہ شفا بنت عبداللہ اس کا دَم کرتی ہیں۔ ان کے پاس آئے اور رقیہ کی درخواست کی۔ انہوں نے جواب دیا کہ اللہ کی قسم!میں نے اسلام لانے کے بعد کوئی جھاڑ پھونک نہیں کی۔ انصاری صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور آپ کو اس کی خبر دی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے شفا کو بلایا اور کہا: میرے سامنے وہ دُعا پڑھو۔ انہوں نے آپ کے سامنے دَم پڑھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رقیہ کرو اور اسے حفصہ رضی اللہ عنہ کو بھی سکھا دو جس طرح انہیں قرآن سکھایا ہے۔ [2] اسی طرح اور دوسری حدیثیں بھی وار ہیں جن کا اس مختصر رسالہ میں ہم تذکرہ نہیں کر سکتے۔ دورِ حاضر میں بعض جسمانی امراض میں رقیہ پر ہمیں تعجب ہو گا۔ یا یہ کہ رقیہ سے کیا اس میں بھی کچھ فائدہ ہو سکتا ہے؟ لیکن بخار کا دَم جھاڑ، بچھو کے ڈنک مارنے پر، پیشاب رُکنے، کسی بھی زخم اور درد سر وغیرہ کا رقیہ اس کی برکت پر دلالت کرتا ہے اس سے تمام امراض میں اس کے فائدہ بخش ہونے پر دلالت ہو رہی ہے۔ [3]
Flag Counter