Maktaba Wahhabi

91 - 131
اوّل:…اللہ تعالیٰ پر توکل کا اعلیٰ درجہ یہی ہے کہ آپ شفا اور صحت و عافیت صرف اللہ تعالیٰ سے طلب کریں، کیونکہ یہ دعا کی ایک قسم ہے۔ د وم:…انسان کا اپنا رقیہ خود کرنا اخلاص کا زیادہ باعث ہے، اور اللہ تعالیٰ کی طرف التجاء و تضرع اس میں زیادہ پائی جاتی ہے،اسی لیے اس میں نفع زیادہ ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے شفا جلد ملتی ہے۔ سوم:…یہ رات اور دن میں ہر وقت آپ کے پاس موجود ہوتا ہے۔ جب کہ دوسرے رقیہ کرنے والوں کا خاص وقت ہوتا ہے، اور ان کے پاس آنے جانے میں دلی تنگی محسوس ہوتی ہے۔مال اور وقت کی بربادی الگ سے ہوتی ہے۔ ہاں البتہ وہ شخص جس کی کوئی خاص حالت ہو یا کسی مرض سے وہ عاجز آچکا ہو تو اسے کسی قابل اعتماد دَم کرنے والے کے پاس جانا چاہیے، تاکہ اللہ کے حکم سے مرض سے شفا یابی میں اس کی مدد کر سکے۔ ۱۲… رقیہ (جھاڑ پھونک) یہاں کچھ قرآنی آیات اور مسنون دعائیں بطورِ اختصار ذکر کی جاتی ہیں جو مصیبت یا مرض کے وقوع پذیر ہونے پر ازالہ اور علاج کے لیے پڑھی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مذکورہ مصیبت آنے سے پہلے نفس کی حفاظت کے لیے مختلف اعمال او ر اذکار کا پابند بھی ہونا چاہیے۔ جو شخص کسی خاص مرض کے علاج کے لیے مزید معلومات چاہے تو اسے رقیہ کی معتمد کتابوں کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔
Flag Counter