Maktaba Wahhabi

28 - 131
کوئی دنیاوی کام۔ اگر عبادت ہے تو بھی اور اگر کوئی دنیاوی عمل و شغل ہے تو بھی … اگر اس میں نیت صالح شامل ہو گئی اور اس کام کے ذریعے اللہ عزوجل کی اطاعت و مدد کا ارادہ ساتھ مل گیا تو یہ سارا عمل عبادت بن جائے گا۔ اس لیے غموں، دُکھوں اور مصیبتوں کو دُور کرنے میں اس کا اثر نہایت فعال (بہت جلد ظاہر ہونے والا) ہوتا ہے۔ دیکھیے! کتنے لوگ ہیں جو قلق و اضطراب او ر ناخوش گواریوں کے چمٹ جانے کا شکار ہوتے ہیں اور کتنی ہی اقسام کی بیماریاں اُنہیں آن گھیرتی ہیں۔ مگر اُن کے لیے انتہائی کامیاب دوا… اُن کا اُس سب کو بھول جانا ہوتا ہے کہ جس نے ان کی طبیعتوں کو پریشان اور اُن کے دلوں کو مضطرب کر رکھا ہو۔ اور دوسرا علاج اپنے اہم ترین کاموں میں سے کسی کام کے ذریعے اپنے آپ کو مصروف رکھنا ہوتا ہے۔ شغل و عمل کے حوالے سے یہ بھی یاد رکھیے! نہایت ضروری ہے کہ: آدمی جس کام میں مصروف ہونا چاہتا ہو وہ (۱) …شریعت مطہرہ کے مطابق عین حلال ہو …اور (۲) …ایسے کاموں میں سے ہو کہ طبیعت جس کام کے ساتھ مانوس اور دل میں اس کا شوق ہو۔ بلاشبہ یہ طریقہ اس نفع بخش مقصود العین کو حاصل کرنے کے لیے طبیعت کو زیادہ آمادہ کرنے والا ہوتا ہے۔ چوتھا ذریعہ آج کے کام کو آج ہی مکمل کرنا 4…ایک اور ذریعہ کہ جس سے غم اور دل کے قلق و اضطراب کو دُور کیا جا
Flag Counter