Maktaba Wahhabi

80 - 131
جبرائیل علیہ السلام کا فرمان: ((مِنْ کُلِّ شَیْئٍ یُؤْذِیْکَ)) تمام امراض میں رقیہ کی عمومیت کا فائدہ دیتا ہے۔ ۲… سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ ہم (اُمہات المؤمنین)میں سے جسے کوئی تکلیف ہوتی اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا دایاں ہاتھ پھیرتے اور فرماتے: ((أَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، اشْفہ أَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شِفَاء إِلَّا شِفَائُ کَ، شِفَائً ا لَا یُغَادِرُ سَقَمًا)) [1] ’’اے لوگوں کے پروردگا! اس تکلیف کو دُور فرما، اسے شفا دے تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں،ایسی شفا عطا کر کہ کوئی بیماری نہ بچے۔‘‘ اور یہ ہر بیماری اور تکلیف کے لیے عام ہے۔ ۳…جنابِ عثمان بن ابی العاص الثقفی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ اسلام لانے کے بعد برابر ان کے جسم میں درد رہتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنا ہاتھ جسم میں درد کی جگہ پر رکھو اور (بسم اللہ) تین بار کہو، اور سات مرتبہ کہو: ((أَعُوْذُ بِعِزَّۃِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ)) [2] ’’اپنی تمام بیماریوں سے اللہ تعالیٰ کی عزت و قدرت کی پناہ چاہتا ہوں۔‘‘
Flag Counter