Maktaba Wahhabi

129 - 156
کَلِمَاتٍ اَقُوْلُہُنَّ عِنْدَ الْکَرْبِ ] اَللّٰہُ اَللّٰہُ رَبِّیْ لاَ اُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا [ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح) حضرت اسمأ بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شدت غم میں درج ذیل کلمات پڑھنے کے لئے سکھلائے((اللہ بس اللہ ہی میرا رب ہے میں اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہیں کرتا۔))اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ 6 عَنْ اُبَیِّ ابْنِ کَعْبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم نِّیْ اُکْثِرُ الصَّلاَۃَ عَلَیْکَ فَکَمْ اَجْعَلُ لَکَ مِنْ صَلاَتِیْ ؟ فَقَالَ((مَا شِئْتَ))قُلْتُ : اَلرُّبْعَ ؟ قَالَ((مَا شِئْتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُوَ خَیْرٌ لَکَ))قُلْتُ : اَلنِّصْفُ ؟ قَالَ((مَا شِئْتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُوْ خَیْرٌ لَکَ))قُلْتُ : فَالثُّلُثَیْنِ ؟ قَالَ((مَا شِئْتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُوَ خَیْرٌ لَکَ))قُلْتُ : اَجْعَلُ لَکَ صَلاَتِیْ کُلَّہَا، قَالَ((اِذَا تُکْفَی ہَمُّکَ وَ یُغْفَرُلَکَ ذَنْبُکَ))رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2](حسن) حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں آپ پر کثرت سے درود بھیجتا ہوں‘ اپنی دعا میں کتنا وقت درود کے لئے وقف کروں؟‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جتنا تو چاہے۔‘‘ میں نے عرض کیا’’ایک چوتھائی صحیح ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جتنا تو چاہے‘ لیکن اس سے زیادہ کرے تو تیرے لئے اچھا ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا ’’نصف وقت مقرر کروں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جتنا تو چاہے‘ لیکن اگر اس سے زیادہ کرے تو تیرے لئے اچھا ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا’’دو تہائی مقرر کروں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ جتنا تو چاہے‘ لیکن اگر زیادہ کرے تو تیرے ہی لئے اچھا ہے۔‘‘میں نے عرض کیا’’میں اپنی ساری دعا کاوقت درود شریف کے لئے وقف کرتا ہوں۔‘‘اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’یہ تیرے سارے دکھوں اور غموں کے لئے کافی رہے گا‘ تیرے گناہوں کی بخشش کا باعث ہوگا۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 182 دشمن سے خوف اور پریشانی کے وقت درج ذیل دعائیں مانگنی چاہئیں۔
Flag Counter