لَمْ یَثْبُتْ سِوٰی قَبْرِ نَبِیِّنَا ۔ ’’ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے علاوہ کسی نبی کی متعین قبر ثابت نہیں۔‘‘ (مختصر الفتاوی المصریۃ، ص 218) ٭ حافظ عراقی رحمہ اللہ (806ھ)فرماتے ہیں : لَیْسَ فِي قُبُورِ الْـأَنْبِیَائِ مَا ہُوَ مُحَقَّقٌ سِوٰی قَبْرِ نَبِیِّنَا ۔ ’’انبیا کی قبروں میں سے کوئی ایسی نہیں، جس کے بارے میں یقینا کہا جاسکے کہ یہ فلاں نبی کی قبر ہے، سوا ئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے۔‘‘ (طرح التّثریب : 3/303) ٭ علامہ ملا علی قاری حنفی رحمہ اللہ (1014ھ) لکھتے ہیں : إِنَّہٗ لَمْ یَثْبُتْ تَعْیِینُ قَبْرِ أَحَدٍ مِّنَ الْـأَنْبِیَائِ غَیْرِ قَبْرِ نَبِیِّنَا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وََسَلَّمَ ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے سوا کسی نبی کی قبر کو یقینی طور پر متعین نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ (المَشرَب الوَردي في تحقیق مذھب المَہدي، ص 33) ٭ شیخ حماد انصاری رحمہ اللہ (1418ھ) فرماتے ہیں : مِنَ الْجَدِیرِ بِالذِّکْرِ أَنَّ عُلَمَائَ السَّلَفِ أَجْمَعُوا عَلٰی أَنَّہٗ لَا یُعْرَفُ قَبْرُ نَبِيٍّ بِعَیْنِہٖ إِلَّا قَبْرُ نَبِیِّنَا عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ، کَمَا ذَکَرَ ذٰلِکَ شَیْخُ الْإِسْلَامِ فِي قَاعِدَۃِ التَّوَسُّلِ وَالْوَسِیلَۃِ وَکِتَابِ الْفُرْقَانِ بَیْنَ أَوْلِیَائِ الرَّحْمٰنِ وَأَوْلِیَائِ الشَّیْطَانِ ۔ ’’سلف اس بات پر اجماع کر چکے ہیں کہ کسی نبی کی قبر کی تعیین نہیں ہو سکتی، |