Maktaba Wahhabi

74 - 88
لَا یَصِحُّ إِسْنَادُہٗ ۔ ’’اس کی سند ثابت نہیں ہے۔‘‘ (البِدایۃ والنّہایۃ : 2/527) 3. سیدنا عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : مَکْتُوبٌ فِي التَّوْرَاۃِ صِفَۃُ مُحَمَّدٍ وَعِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ یُدْفَنُ مَعَہٗ ۔ ’’تورات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت بیان کی گئی ہے، اس میں ہے کہ عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دفن ہوں گے۔‘‘ (سنن التّرمذي : 3617، معجم الطّبراني الکبیر : 15967، تاریخ البخاري الکبیر : 1/263) اس قول کی سند بھی ضعیف ہے: 1. عثمان بن ضحاک مدینی مجہول الحال ہے، امام ابن حبان رحمہ اللہ (192/7) کے علاوہ کسی نے اس کی توثیق نہیں کی، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اسے مجہول قرار دیا ہے۔ (ذیل دیوان الضّعفاء : 261) 2 محمد بن یوسف بن عبد اللہ بن سلام بھی مجہول الحال ہے، سوائے امام ابن حبان رحمہ اللہ (368/5) کے کسی نے اس کی توثیق نہیں کی۔ ٭ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لَا یُتَابَعُ عَلَیْہِ ۔’’اس کی متابعت نہیں کی گئی۔‘‘ (التّاریخ الکبیر : 1/262) ٭ امام ترمذی رحمہ اللہ (3617 )اس روایت کے بارے میں فرماتے ہیں : ھٰذَا حَدِیثٌ حَسَنٌ غَرِیبٌ ۔ ’’یہ حدیث حسن (ضعیف) اور غریب ہے۔‘‘
Flag Counter