Maktaba Wahhabi

69 - 88
ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام آسمان پر زندہ ہیں، یہ خبر ہم کو اللہ تعالیٰ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دے دی ہے، اب کیسے زندہ ہیں؟ کھاتے پیتے ہیں یا نہیں کھاتے پیتے، تو یہ فضول اعتراض ہے، بلکہ یہ اعتراض اللہ ورسول پر ہے۔ دوسرے یہ کہ عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر اٹھایا جانا معجزہ ہے اور معجزے کا عقل میں آنا بالکل بھی ضروری نہیں، اس پر ایمان واجب ہے، امت محمدیہ میں آپ کا نزول بھی آپ کی عزت و تکریم ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام کئی حوالے سے اللہ کی نشانی ہیں اور آپ کئی انسانوں کے لئے آزمائش بھی ہیں، کتنوں نے آپ سے دشمنی کما رکھی ہے، جیسا کہ یہود نے آپ کی والدہ پر اتہام رکھے، نصاریٰ نے الٰہ اور اللہ کا بیٹا قرار دیا اور کتنوں نے آپ کے متعلق یہ عقیدہ بنا لیا کہ آپ فوت ہوچکے ہیں، دوبارہ نازل نہیں ہوں گے، وغیرہ وغیرہ، ٭ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَأَیَّدْنَا الَّذِینَ آمَنُوا عَلٰی عَدُوِّہِمْ فَأَصْبَحُوا ظَاہِرِینَ﴾ (الصفّ : 14) ’’ہم نے مؤمنین کی دشمنوں کے خلاف مدد کی، تو مؤمن غالب آگئے۔‘‘ اہل ایمان عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھی ہیں، جو کچھ قرآن و حدیث اور امت کے اجماع سے آپ کے متعلق ثابت ہے، اسے جزو ایمان سمجھتے ہیں، اور آخری زما نہ میں آپ کی معیت میں یہود سے قتال کریں گے، آپ کے دشمنوں پر ہر اعتبار سے غالب آجائیں گے۔ ٭ اللہ تعالیٰ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا مقولہ نقل کرتے ہیں : ﴿وَالسَّلَامُ عَلَيَّ یَوْمَ وُلِدْتُ وَیَوْمَ أَمُوتُ وَیَوْمَ أُبْعَثُ حَیًّا﴾ (مریم : 33)
Flag Counter