Maktaba Wahhabi

67 - 88
ملاقات ہوسکتی ہے، تو آسمان پر موجود زندہ نبی سے تو بالاولی ہو سکتی ہے۔ معراج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ آسمانوں پر گئے، منکرین نزول اور قائلین وفات کا ایک گروہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معراج تک کا منکر ہے، لیکن اس آیت میں وہ معراج میں سیدنا عیسیٰ علیہ السلام سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات کو تسلیم کر کے، اس کو حقیقت مان رہا ہے، سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب بقول ان کے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوئی ہی نہیں، تو عیسیٰ علیہ السلام سے ملاقات چہ معنی؟ اور ان کا سابقہ لوگوں میں وجود کس بنا پر ثابت ہوا؟ یہ تو منطقی جھول ہے یا معراج کو بھی ماننا چاہئے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں داخل ہوئے، یہ لوگ کل کو یہ بھی کہنا شروع کردیں گے کہ اس وقت پیغمبر اسلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاچکے تھے، ورنہ ایک زندہ نبی جنت میں کیسے داخل ہوسکتا ہے؟ جنت میں داخلہ کے لئے موت ضروری ہے۔ 9. سورت رحمن میں ہے : ﴿کُلُّ مَنْ عَلَیْہَا فَانٍ﴾(الرحمٰن : 26) ’’اس (زمین) پر موجود ہر چیز فنا ہوجانے والی ہے۔‘‘ اس آیت میں بھی صرف اتنا بیان ہوا ہے کہ ہر ذی روح کو فنا ہے اور یقینا ہر چیز کو فنا ہے، مسلمان کسی کو فنا سے مبرا نہیں سمجھتے، ہر ایک کو اس کے وقت مقرر پر موت آجائے گی، عیسیٰ علیہ السلام فوت نہیں ہوئے، قیامت کے قریب فوت ہوں گے، بقا کسی کو بھی نہیں ہے۔ ﴿تِلْکَ أُمَّۃٌ قَدْ خَلَتْ لَہَا مَا کَسَبَتْ وَلَکُمْ مَا کَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا کَانُوا یَعْمَلُونَ﴾(البقرۃ : 134) ’’یہ امت تو گزر چکی ہے، جو انہوں نے کمایا، وہ اُن کے اعمال ہیں اور جو تم نے
Flag Counter