Maktaba Wahhabi

98 - 180
جب تم اس میں اختلاف کرو تو پھر اُٹھ جایا کرو۔ ‘‘ کیونکہ قرآن مجید میں جھگڑا کرنے سے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تھا: ((نَہٰی عَنِ الْجِدَالِ فِی الْقُرْآنِ۔)) [1] ’’رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید میں جدال سے منع فرمایا تھا۔ ‘‘ کیونکہ جھگڑا پیدا ہی اس وقت ہوتا ہے جب قرآنی معاملات میں تجاہل برتا جائے۔ ایک شخص اُونچی پڑھتا ہے دوسرا آہستہ پڑھتا ہے تو ایک قراء ت سبعہ و عشرہ (سبعہ احرف) میں پڑھتا ہے دوسرا جہالت کی بنیاد پر اختلاف و انکار کرتاہے اسی لیے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : ((إِنَّمَا ہَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِاِخْتِلَافِہِمْ فِی الْکِتَابِ۔))[2] ’’تم سے پہلے لوگ کتاب میں اختلاف کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔ ‘‘اور فرمایا: ((اِقْرَؤُوْا کَمَا عُلِّمْتُمْ فَإِنَّمَا أَہْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ اِخْتِلَافُہُمْ عَلٰی أَنْبِیَائِ ہُمْ۔))[3] ’’جیسے تم کو پڑھایا گیا ہے اسی طرح پڑھو بلاشبہ تم سے پہلے لوگ اپنے انبیائے علیہم السلام پر اختلاف کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ‘‘ یعنی جو نبی لے کر آیا ہے اس میں نہ شک کرو اور نہ ہی جھگڑا کرو اور نبی کیا لے کر آیا ہے جس میں جھگڑا نہیں کرنا وہ سبعہ احرف ( قراء ت عشرہ) ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِقْرَؤُوا الْقُرْآنَ عَلٰی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ فَأَیُّمَا قَرَأْتُمْ أَصَبْتُمْ وَلَا
Flag Counter