Maktaba Wahhabi

153 - 180
بقول شاعر: قَالَ الشَّبَابُ لَعَلَّنَا فِیْ شَیْبِنَا نَدْعُ الذُّنُوْبَ فَمَا یَقُوْلُ الْأَشْیَبٗ ’’جوان تو کہتے ہیں کہ ہم شاید بڑھاپے میں گناہوں کوچھوڑ دیں تو بوڑھا کیا کہتا اور کیا کہے گا ؟‘‘ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ساتھ خود بھی نیک کام کرنا اور برائی سے رُکنا یہی سلف صالحین کا میزہ تھا جس وجہ سے شاعر کا قول ان پر فٹ آتا ہے۔ قَدْ مَاتَ قَوْمٌ وَہُمْ فِی النَّاسِ أَحْیَائٌ ’’کتنے ہی لوگ مر چکے ہیں لیکن وہ لوگوں میں (نیک اعمال کی وجہ سے ) زندہ ہیں۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں نیکی کا حکم کرنے اور خود بھی عمل کرنے اور برائی سے روکنے اور خود بھی اس سے رُکنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین 3۔ زبان کا صحیح استعمال: تبلیغ قرآن کے ہدف کو پانے کے لیے ضرورت یہ ہے کہ دعوتی میدان ہو یا تدریسی کسی بھی میدان میں اس مشن کا حامل اپنی زبان کا استعمال صحیح کرے جس کی چند مہم جزئیات درج ذیل ہیں : ٭کلام کی وضاحت: یعنی توحید و سنت پر بحث کرتے ہوئے کلام کو واضح کرے تاکہ حجت قائم ہو اور لوگوں پر اثر ہو جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ کار تھا کہ وہ کلام ٹھہر کر اور اچھی طرح کرتے جیساکہ روایت کے لفظ ہیں : ((کَانَ کَلَامُہٗ کَلَامًا فَصْلًا یُفْہِمُہٗ کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ۔))[1]
Flag Counter