Maktaba Wahhabi

83 - 180
اسی لیے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خود قرآن مجید کو اچھی آواز سے پڑھتے تھے جیسا کہ براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ((سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَرَأَ فِی الْعِشَائِ بِالتَّیْنِ وَالزَّیْتُوْنِ فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَوْتًا مِّنْہُ۔))[1] ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عشاء کی نماز میں سورت (والتین والزیتون) پڑھتے سنا، (اُنھوں نے اس کو اتنا حسین پڑھا کہ ) میں نے کسی کو بھی اس طرح پڑھتے نہیں سنا۔‘‘ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حسن صوت کے بارے میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا أَذِنَ اللّٰہُ لِشَیْ ئٍ مَا أَذِنَ لِنَبِیٍّ أَنْ یَتَغَنّٰی بِالْقُرْآنِ۔)) [2] ’’اللہ تعالیٰ کسی چیز پر اس طرح کان نہیں لگاتے (سنتے ) جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز پر لگاتے ہیں جبکہ وہ قرآن مجید کو خوش الحانی کے ساتھ پڑھ رہے ہوتے ہیں۔‘‘ اور فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَلّٰہُ أَشَدُّ أُذُنًا إِلٰی الرَّجُلِ حَسُنَ الصَّوْتُ بِالْقُرْآنِ مِنْ صَاحِبِ الْقِیْنَۃِ إِلٰی قِیْنَۃٍ۔)) [3] ’’اللہ جل شانہ اچھی آواز والے قرآن مجید پڑھنے والے آدمی کو زیادہ سنتے ہیں اتنا مغنیہ (موسیقی والا ) والا مغنیہ (موسیقار) کو نہیں سنتا۔ ‘‘ پھر اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خود ہی نہیں پڑھتے تھے بلکہ آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
Flag Counter