Maktaba Wahhabi

43 - 180
تَصِلُ الذُّنُوْبَ اِلَی الذُّنُوْبِ وَتَرْتَجِیْ دَرْجَ الْجِنَانِ وَفَوْزَ نَیْلِ الْعَابِدٖ أَ نَسِیْتَ رَبَّکَ حِیْنَ أَخْرَجَ آدَمَ مِنْہَا إِلَی الدُّنْیَا بِذَنْبٍ وَاحِدٖ ’’گناہوں پر گناہ کیے جا رہا ہے اورجنت کی سیڑھیوں اور عبادت گزاروں کی کامیابی کا اُمید وار بھی ہے کیا تم بھول چکے ہو کہ تیرے باپ آدم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے ایک غلطی کے سبب جنت سے نکال دیا تھا۔ ‘‘ اگر ایک غلطی کی وجہ سے آدم علیہ السلام جنت سے نکل سکتے ہیں تو اے مسلمان ! تو روزانہ کی ہزاروں غلطیاں کرے اور قرآن سے بھی دور رہے پھر تو جنت کے خواب کیسے دیکھتا ہے اس لیے گناہوں کی توبہ کرو اور فوراً قرآن مجید کی طرف لوٹ آؤ کیونکہ دنیا و آخرت میں نجات قرآن مجید کی وجہ سے ہوگی۔ تَرْجُوا النَّجَاۃَ وَلَمْ تَسْلُکْ مَسَالِکَہَا إِنَّ السَّفِیْنَۃَ لَا تَجْرِیْ عَلَی الْیَبَسٖ ’’نجات کے اُمید وار بھی ہو اور نجات کے راستوں پر چلتے نہیں ہو (یادرکھنا) بے شک کشتی خشکی پر نہیں چل سکتی۔ ‘‘ جس طرح کشتی خشکی پر نہیں چلتی اس لیے پانی کا ہونا ضروری ہے اسی طرح نجات کے لیے اعمال صالحہ کا ہونا ضروری ہے وگرنہ نجات ممکن نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو قرآن مجید کے فضائل کو حاصل کرنے کی اور اعمال صالحہ کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین وَاللّٰہُ الْمُوَفِّقُ وَالْہَادِیْ إِلٰی سَوَائِ السَّبِیْلِ ****
Flag Counter