Maktaba Wahhabi

161 - 180
’’جو ہمارے چھوٹے پر رحم نہ کرے اور نہ ہی ہمارے بڑے کا شرف پہچانے وہ ہم میں سے نہیں۔ ‘‘ اور ایک چوتھی روایت میں فرماتے ہیں : ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَّمْ یَرْحَمْ صَغِیْرَنَا وَ یُؤَقِّرْ کَبِیْرِنَا۔)) [1] ’’جو چھوٹے پر رحم نہیں کرتا اور بڑے کی توقیر نہیں کرتا وہ ہم میں سے نہیں۔ ‘‘ اور اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : ((اَلْبَرَکَۃُ مَعَ أَکَابِرِکُمْ۔))[2] ’’برکت تمھارے بڑوں کے ساتھ ہے۔ ‘‘ عبداللہ بن سہل خیبر کی کھجوروں میں قتل ہو گئے تو ان کے ساتھ محیصہ بن مسعود اور حویصہ بن مسعود اور عبدالرحمن بن سہل اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو عبدالرحمن جو سب سے چھوٹے تھے اس قتیل کے معاملہ میں بات کرنے لگے تو اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((کَبِّرْ کَبِّرْ۔))[3] ’’بڑا بات کرے، بڑا بات کرے۔ ‘‘ ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((اَلْکُبَرَ الْکُبَرَ ))[4] ’’بڑا بات کرے، بڑے کو بات کرنے دو۔‘‘ تو میرے محترم بھائی ان تمام روایات سے یہ بات مترشح ہوتی ہے کہ بڑوں کا احترام
Flag Counter