Maktaba Wahhabi

100 - 180
سے مانگتے ہیں تو اس لیے مانگتے ہیں کہ وہ ہماری سفارش کریں گے اور ہم کوئی قرآن کے منکر ہیں ہم اس کی عزت کرتے ہیں اس کو چومتے ہیں اور بہترین غلاف میں رکھا ہوا ہے ‘‘ … حالانکہ میرے مسلمان بھائی! قرآن مجید تو آیا ہی رشد وہدایت کے لیے ہے اور انسان کی زندگی کو سنوارنے کے لیے ہے اور اگر مانگنا ہے تو اللہ تعالیٰ سے مانگو اور قرآن مجید کی تلاو ت کرو اللہ تعالیٰ تمھاری ضروریات پوری فرمائیں گے۔ اور ذرا سوچنا کہیں کسی کے سامنے ہاتھ پھیلاتے شرک کی سند نہ لے لینا اور قیامت کوپھر پچھتاناپڑے اس لیے اللہ تعالیٰ سے ہی مانگو جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : (اِقْرَؤُوْا الْقُرْآنَ وَسَلُوْا اللّٰہَ بِہٖ قَبْلَ أَنْ یَّأْتِیَ قَوْمٌ یَقْرَؤُوْنَ الْقُرْآنَ فَیَسْأَلُوْنَ بِہِ النَّاسِ۔)) [1] ’’قرآن مجید کو پڑھو اور اللہ تعالیٰ سے مانگو اس سے قبل کہ ایسی قوم آئے جو قرآن مجید کو پڑھیں گے اور لوگوں سے اس قرآن کے ساتھ مانگیں گے۔ ‘‘ تو اس حدیث میں ان علماء و قراء کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو تقریر و تلاوت کرنے کے لیے گھر سے شرط لگا کر جاتے ہیں کہ اتنے پیسے دو گے تو آؤں گا حالانکہ یہ مال تو فانی ہے اور قرآن کی دولت لافانی ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سختی سے منع فرمایا تھا : ((اِقْرَؤُوا الْقُرْآنَ وَابْتَغُوْا بِہِ اللّٰہَ تَعَالٰی مِنْ قَبْلِ أَنَّ یَأْتِیَ قَوْمٌ یُقِیْمُوْنَہٗ إِقَامَۃَ الْقَدْحِ یَتَعَجَّلُوْنَہٗ وَلَا یَتَأَجَّلُوْنَہٗ۔)) [2] ’’قرآن مجید کو پڑھو اور اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرو اس سے پہلے کہ ایسی قوم آئے جو قرآن مجید کو نوک وپر کے بغیر تیر کی طرح کھڑا کریں اور اس کی (جزاکی) جلدی کریں اور تاخیر نہ کریں۔ ‘‘ یعنی دنیا میں ہی اس کا بدلہ لینا چاہیں آخرت کا انتظار نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے
Flag Counter