Maktaba Wahhabi

74 - 138
ترجمہ:’’اوران میں سےبعض ایسےہیں جو(تقسیم)صدقات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرطعنہ زنی کرتےہیں۔،، منافقین نےیہ الزام تراشی اس وقت کی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاقراع بن حابس اورعینیہ بن بدرکومحض تالیف قلوب کی خاطرکچھ رقم دی تھی۔ اب ضرورت مندوں کی ضرورت کوملحوظ رکھنےکےسلسلہ میں بخاری کتاب الجہادوالسیرمیں سےخمس خیبر کی تقسیم کےمتعلق درج ذیل عبارت ملاحظہ فرمائیے۔ «قال عمر بن عبدالعزیز لم یعمهم بذلك ولم یخص قریبا دون من احوج الیه وان کان الذی اعطی لما یشکوالیه ومن الحاجة» (بخاری کتاب الجہادوالسیر.باب ومن الدلیل علی ان الخمس) ترجمہ :عمربن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نےکہاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مال خمس میں نہ توسب رشتہ داروں کوشامل کرتےاورنہ ہی صرف قریبی رشتہ داروں کوخاص کرتےمگرجوکوئی ضرورت مندہوتااورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کےہاں شکایت کرتا۔،، اورابوداؤد میں یہ وضاحت بھی موجودہےکہ: ’’فےکےاموال میں آپ شادی شدہ کودوحصےعطافرماتےاورغیرشادی شدہ کوایک۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےمجھےعوف بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ (راوی)کودوحصےدئیےکیونکہ میں شادی شدہ تھا اورعماربن یاسرکوایک ہی حصہ
Flag Counter