Maktaba Wahhabi

43 - 138
بانٹ کر ختم کردوں۔" پھر فرمایا:"قیامت کے دن بہت مالدار ہی بہت نادار ہوں گے مگر جس نے بائیں سے آگے سے پیچھے سے ہر طرح خرچ کیا(جوڑ کر نہ رکھا)" پھر فرمایا:وَقَلِيلٌ مَا هُمْ یعنی "یعنی ایسے لوگ تھوڑے ہی ہوتے ہیں۔"(بخاری، کتاب الرقاق باب.......مثل احد ذھبا) 6۔ عمران بن حصین کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اطَّلَعْتُ فِي الْجَنَّةِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا الْفُقَرَاءَ » ترجمہ: "میں نے جنت میں جھانکا تو دیکھا کہ وہاں ان لوگوں کی کثرت ہے جو دنیا میں محتاج تھے۔" (صحیح بخاری باب فضل الفقر) 7:  حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ: «عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ قَبْلَ أَغْنِيَائِهِمْ بِخَمْسِ مِائَةِ سَنَةٍ» (ترمذی۔ ابواب الزھد۔ باب ان فقراء.........) ترجمہ: ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ خدری کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "محتاج مہاجرین دولت مند مہاجرین سے پانچ سو سال قبل جنت میں داخل ہوں گے۔" اسوہ حسنہ 1: ان ارشادات کے بعد اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی زندگی کا جائزہ لیجیے تو معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی کے کسی حصے میں ضرورت سے زائد مال کو اپنے
Flag Counter